Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8d0268f36e299fdd608ff5ffd722b879, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہم اپنے زخم کریدتے ہیں وہ زخم پرائے دھوتے تھے - عبد الاحد ساز کی شاعری - Darsaal

ہم اپنے زخم کریدتے ہیں وہ زخم پرائے دھوتے تھے

ہم اپنے زخم کریدتے ہیں وہ زخم پرائے دھوتے تھے

جو ہم سے زیادہ جانتے تھے وہ ہم سے زیادہ روتے تھے

اچھوں کو جہاں سے اٹھے ہوئے اب کتنی دہائیاں بیت چکیں

آخر میں ادھر جو گزرے ہیں شاید ان کے پر پوتے تھے

ان پیڑوں اور پہاڑوں سے ان جھیلوں ان میدانوں سے

کس موڑ پہ جانے چھوٹ گئے کیسے یارانے ہوتے تھے

جو شبد اڑانیں بھرتے تھے آزاد فضائے معنی میں

یوں شعر کی بندش میں سمٹے گویا پنجروں کے طوطے تھے

وہ بھیگے لمحے سوچ بھرے وہ جذبوں کے چقماق کہاں

جو مصرعۂ تر دے جاتے تھے لفظوں میں آگ پروتے تھے

یہ خشک قلم بنجر کاغذ دکھلائیں کسے سمجھائیں کیا

ہم فصل نرالی کاٹتے تھے ہم بیج انوکھے بوتے تھے

اب سازؔ نشیبوں میں دل کے بس کیچڑ کالی دلدل ہے

یاں شوق کے ڈھلتے جھرنے تھے یاں غم کے ابلتے سوتے تھے

(1274) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum Apne ZaKHm Kuredte Hain Wo ZaKHm Parae Dhote The In Urdu By Famous Poet Abdul Ahad Saaz. Hum Apne ZaKHm Kuredte Hain Wo ZaKHm Parae Dhote The is written by Abdul Ahad Saaz. Enjoy reading Hum Apne ZaKHm Kuredte Hain Wo ZaKHm Parae Dhote The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Ahad Saaz. Free Dowlonad Hum Apne ZaKHm Kuredte Hain Wo ZaKHm Parae Dhote The by Abdul Ahad Saaz in PDF.