Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_rk6mpqkvjtp81h1b7jpl2l5ba4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ابھی اس کی ضرورت تھی - عباس تابش کی شاعری - Darsaal

ابھی اس کی ضرورت تھی

صف ماتم بچھی ہے

سخن کا آخری در بند ہونے کی خبر نے

کھڑکیوں کے پار بیٹھے غمگساروں کو

یہ کیسی چپ لگا دی ہے

یہ کس کی ناگہانی موت پر سرگوشیوں کی آگ روشن ہے

کسی کے کنج لب سے کوئی تارا میرے دل پر آن پڑتا ہے

برا ہو موت کا جس نے مرے فریاد رس کی جان لے لی ہے

ابھی اس کی ضرورت تھی

میں اس دنیا کے اک گوشے میں بیٹھا سوچتا ہوں

آج اس ویران منڈلی میں

میں کس کو پرسہ دینے کے لیے آیا ہوں

مجھ کو تعزیت تو خود سے کرنا تھی

ابھی اس گھر سے اک میت سدھاری ہے

دم رخصت

کسی نے نکہت زلف پریشاں کا نہیں پوچھا

کسی نے دکھ کے اندر روشنی کی چھب نہیں دیکھی

مکاں سے پھوٹنے والی روش پر

ایک بچہ رو رہا ہے

آج اس کے آنسوؤں کو کون پونچھے گا

کہ اس کے ساتھ جو شطرنج کی بازی لگاتا تھا

وہ اب زیر زمیں اک چادر سادہ کی خوشبو ہے

یہاں صبحیں بھی آئیں گی

یہاں شامیں بھی اتریں گی

مگر اک ہچکیاں لیتا ہوا بچہ

چراغ آرزو بن کر

سر طاق لحد گونگی زمیں کی لب کشائی تک پکارے گا

برا ہو موت کا جس نے مرے فریاد رس کی جان لے لی ہے

(1741) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Abhi Uski Zarurat Thi In Urdu By Famous Poet Abbas Tabish. Abhi Uski Zarurat Thi is written by Abbas Tabish. Enjoy reading Abhi Uski Zarurat Thi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abbas Tabish. Free Dowlonad Abhi Uski Zarurat Thi by Abbas Tabish in PDF.