Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f367c89dc40c894a539ecbcf1fc1f59d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
طلسم خواب سے میرا بدن پتھر نہیں ہوتا - عباس تابش کی شاعری - Darsaal

طلسم خواب سے میرا بدن پتھر نہیں ہوتا

طلسم خواب سے میرا بدن پتھر نہیں ہوتا

مری جب آنکھ کھلتی ہے میں بستر پر نہیں ہوتا

یقیں آتا نہیں تو مجھ کو یا مہتاب کو دیکھو

کہ رات اس کی بھی کٹ جاتی ہے جس کا گھر نہیں ہوتا

جدھر دیکھوں ادھر ہی دیکھتا رہتا ہوں پہروں تک

مجھے اطراف کا خالی ورق ازبر نہیں ہوتا

کھجوریں اور پانی لے کے آگے بڑھتا جاتا ہوں

مگر یہ کوہ امکاں ہے کہ مجھ سے سر نہیں ہوتا

کم از کم مجھ سے دنیا کو شکایت تو نہیں ہوگی

میں اس جیسا ہی بن جاؤں اگر بہتر نہیں ہوتا

جواز اپنا بناتا ہوں کسی نادیدہ خطے میں

جہاں میری ضرورت ہو وہاں اکثر نہیں ہوتا

بہاتا ہوں کہیں اپنے سفال بے مرکب کو

میں گریہ کے دنوں میں چاک دنیا پر نہیں ہوتا

گلا تو خیر کیا ہوگا بس اتنا تم سے کہنا ہے

تمہاری عمر میں کوئی ستم پرور نہیں ہوتا

تو پھر یوں ہے کہ میں نے اس کو چاہا ہی نہیں تابشؔ

اگر اس کی شباہت کا گماں مجھ پر نہیں ہوتا

(1735) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tilism-e-KHwab Se Mera Badan Patthar Nahin Hota In Urdu By Famous Poet Abbas Tabish. Tilism-e-KHwab Se Mera Badan Patthar Nahin Hota is written by Abbas Tabish. Enjoy reading Tilism-e-KHwab Se Mera Badan Patthar Nahin Hota Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abbas Tabish. Free Dowlonad Tilism-e-KHwab Se Mera Badan Patthar Nahin Hota by Abbas Tabish in PDF.