Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9f2e51c4f2f1341d8e89e8f6b466a1b6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک قدم تیغ پہ اور ایک شرر پر رکھا - عباس تابش کی شاعری - Darsaal

ایک قدم تیغ پہ اور ایک شرر پر رکھا

ایک قدم تیغ پہ اور ایک شرر پر رکھا

میری وحشت نے مجھے رقص دگر پر رکھا

میرے مالک نے تجھے آئنہ داری دے کر

نگراں تجھ کو مرے حسن نظر پر رکھا

لا تعلق نظر آتا تھا بظاہر لیکن

شہر کو اس نے مری خیر خبر پر رکھا

زندگی تو نے قدم موڑ دیئے اور طرف

اور اندر سے مجھے اور سفر پر رکھا

اہل وحشت کو مگر کون بتاتا جا کر

ہو گیا ناف غزالیں کوئی گھر پر رکھا

کونپلیں پھوٹ پڑیں دست دعا سے میرے

دم آمین جو میں دیدۂ تر پر رکھا

ختم ہوتی ہی نہیں گریہ و زاری ان کی

میر نے ہاتھ تو ہر لفظ کے سر پر رکھا

میں نے اس ڈر سے اسے توڑ لیا ہے تابشؔ

سوکھ جائے نہ کہیں شاخ شجر پر رکھا

(1445) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Qadam Tegh Pe Aur Ek Sharar Par Rakkha In Urdu By Famous Poet Abbas Tabish. Ek Qadam Tegh Pe Aur Ek Sharar Par Rakkha is written by Abbas Tabish. Enjoy reading Ek Qadam Tegh Pe Aur Ek Sharar Par Rakkha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abbas Tabish. Free Dowlonad Ek Qadam Tegh Pe Aur Ek Sharar Par Rakkha by Abbas Tabish in PDF.