Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3249ec0f76e337a2abdbffcc4b46cf93, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جس کو ہم سمجھتے تھے عمر بھر کا رشتہ ہے - عباس رضوی کی شاعری - Darsaal

جس کو ہم سمجھتے تھے عمر بھر کا رشتہ ہے

جس کو ہم سمجھتے تھے عمر بھر کا رشتہ ہے

اب وہ رابطہ جیسے رہ گزر کا رشتہ ہے

صبح تک یہ موجیں بھی تھک کے سو ہی جائیں گی

چاند کا سمندر ہے رات بھر کا رشتہ ہے

یہ جو اتنے سارے دل ساتھ ہی دھڑکتے ہیں

کچھ قلم کا ناطہ ہے کچھ ہنر کا رشتہ ہے

تیز ہیں تو کیا غم ہے تند ہیں تو شکوہ کیا

ان ہواؤں سے اپنا بال و پر کا رشتہ ہے

اس حسیں تصور کا میری سرخ آنکھوں سے

آب و گل کا ناطہ ہے بام و در کا رشتہ ہے

ایک ناتواں رشتہ اس سے اب بھی باقی ہے

جس طرح دعاؤں کا اور اثر کا رشتہ ہے

(2092) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jis Ko Hum Samajhte The Umr Bhar Ka Rishta Hai In Urdu By Famous Poet Abbas Rizvi. Jis Ko Hum Samajhte The Umr Bhar Ka Rishta Hai is written by Abbas Rizvi. Enjoy reading Jis Ko Hum Samajhte The Umr Bhar Ka Rishta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abbas Rizvi. Free Dowlonad Jis Ko Hum Samajhte The Umr Bhar Ka Rishta Hai by Abbas Rizvi in PDF.