Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_da8e44affa64a94e6cd42302b6310395, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دل لگایا ہے تو نفرت بھی نہیں کر سکتے - عباس دانا کی شاعری - Darsaal

دل لگایا ہے تو نفرت بھی نہیں کر سکتے

دل لگایا ہے تو نفرت بھی نہیں کر سکتے

اب ترے شہر سے ہجرت بھی نہیں کر سکتے

آخری وقت میں جینے کا سہارا ہے یہی

تیری یادوں سے بغاوت بھی نہیں کر سکتے

جھوٹ بولے تو جہاں نے ہمیں فن کاری کہا

اب تو سچ کہنے کی ہمت بھی نہیں کر سکتے

اس نئے دور نے ماں باپ کا حق چھین لیا

اپنے بچوں کو نصیحت بھی نہیں کر سکتے

ہم اجالوں کے پیمبر تو نہیں ہیں لیکن

کیا چراغوں کی حفاظت بھی نہیں کر سکتے

قدر انسان کی گھٹ گھٹ کے یہاں تک پہنچی

اب تو قیمت میں رعایت بھی نہیں کر سکتے

فن کی تعظیم میں مر جاؤ گے بھوکے داناؔ

تم تو غزلوں کی تجارت بھی نہیں کر سکتے

(1586) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Lagaya Hai To Nafrat Bhi Nahin Kar Sakte In Urdu By Famous Poet Abbas Dana. Dil Lagaya Hai To Nafrat Bhi Nahin Kar Sakte is written by Abbas Dana. Enjoy reading Dil Lagaya Hai To Nafrat Bhi Nahin Kar Sakte Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abbas Dana. Free Dowlonad Dil Lagaya Hai To Nafrat Bhi Nahin Kar Sakte by Abbas Dana in PDF.