اپنے اپنے سوراخوں کا ڈر

''نئی سڑکوں کے نقشے'' کارخانے

اونچے اونچے پل مرے منصوبے دیکھو اور کتابوں میں پڑھو''

اس نے کہا۔۔۔ ''میرے بدن پر ہاتھ بھی پھیرو

مگر سوراخ سے انگلی الگ رکھو''

مگر اس کے بدن پر ہر طرف سوراخ ہی سوراخ ہیں

انگلی الگ رکھو!

تو کیا میں انگلیوں کو توڑ دوں؟

میں انگلیوں کو توڑ دوں؟

پھر کون تیرے حسن کی تفسیر لکھے گا؟ بتا!

پھر یہ تسلسل رات دن کا

چاند سورج کا اکیلے موسموں کا

مسئلوں اور مشکلوں کا

کیسے ٹوٹے گا؟ بتا!

اس نے ہمیں ایک دوسرے سے چھپ کے رہنے کے لئے

کپڑے دیئے اور خوب صورت گھر دیے

اور بند کمروں میں زمینوں آسمانوں کی سبھی سچائیاں کہنے اور ان

پر بحث کرنے اور منصوبے بنانے کی کھلی آزادی دی

یارو! چلو سڑکوں پہ ننگے سیر کرنے جائیں

شاید رسم چل نکلے

مگر میرے قبیلے کا کوئی بھی مرد

کپڑے پھاڑ کر گھر کو جلا کے

ننگی ننگی باتیں کہنے کے لئے باہر نہ نکلا

سب کو اپنے اپنے سوراخوں کا ڈر تھا

(1438) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apne Apne SuraKHon Ka Dar In Urdu By Famous Poet Abbas Athar. Apne Apne SuraKHon Ka Dar is written by Abbas Athar. Enjoy reading Apne Apne SuraKHon Ka Dar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abbas Athar. Free Dowlonad Apne Apne SuraKHon Ka Dar by Abbas Athar in PDF.