کمال حسن کا جس سے تمہیں خزانہ ملا

کمال حسن کا جس سے تمہیں خزانہ ملا

مجھے اسی سے یہ انداز عاشقانہ ملا

جبین شوق کو آسودگی نصیب ہوئی

سر نیاز کو جب تیرا آستانہ ملا

تمام عمر سہاروں کی جستجو میں رہا

وہ بد نصیب جسے تیرا آسرا نہ ملا

کمی نہ تھی مری دنیا میں آشناؤں کی

ستم تو یہ ہے کوئی درد آشنا نہ ملا

صنم کدوں میں تو اصنام جلوہ فرما تھے

خدا کے گھر میں بھی مجھ کو کہیں خدا نہ ملا

تمہیں تو اپنی جفاؤں کی خوب داد ملی

مری وفاؤں کا مجھ کو کوئی صلہ نہ ملا

چمن میں رہ کے بھی آتشؔ خزاں نصیبوں کو

کبھی بہار کا پیغام جاں فزا نہ ملا

(1450) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kamal-e-husn Ka Jis Se Tumhein KHazana Mila In Urdu By Famous Poet Aatish Bahawalpuri. Kamal-e-husn Ka Jis Se Tumhein KHazana Mila is written by Aatish Bahawalpuri. Enjoy reading Kamal-e-husn Ka Jis Se Tumhein KHazana Mila Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aatish Bahawalpuri. Free Dowlonad Kamal-e-husn Ka Jis Se Tumhein KHazana Mila by Aatish Bahawalpuri in PDF.