Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_375c9a9fab33dc41bd7d762944f34629, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بہار زخم لب آتشیں ہوئی مجھ سے - عاطف کمال رانا کی شاعری - Darsaal

بہار زخم لب آتشیں ہوئی مجھ سے

بہار زخم لب آتشیں ہوئی مجھ سے

کہانی اور اثر آفریں ہوئی مجھ سے

میں اک ستارہ اچھالا تو نور پھیل گیا

شب فراق یوں ہی دل نشیں ہوئی مجھ سے

گلاب تھا کہ مہکنے لگا مجھے چھو کر

کلائی تھی کہ بہت مرمریں ہوئی مجھ سے

بغل سے سانپ نکالے تو ہو گیا بدنام

خراب اچھی طرح آستیں ہوئی مجھ سے

کہاں سے آئی ہے خوشبو مجھے بھی حیرت ہے

یہ رات کیسے گل یاسمیں ہوئی مجھ سے

میں اپنے پھول کھلائے ہیں اس کی جھاڑی پر

قبائے یار بہت ریشمیں ہوئی مجھ سے

بس ایک بوسہ دیا تھا کسی کے ماتھے پر

تمام شہر کی روشن جبیں ہوئی مجھ سے

غزل سنی تو بہت دل سے خوش ہوا عاطفؔ

مگر غزل کی ستائش نہیں ہوئی مجھ سے

(1332) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bahaar-e-zaKHm-e-lab-e-atishin Hui Mujhse In Urdu By Famous Poet Aatif Kamal Rana. Bahaar-e-zaKHm-e-lab-e-atishin Hui Mujhse is written by Aatif Kamal Rana. Enjoy reading Bahaar-e-zaKHm-e-lab-e-atishin Hui Mujhse Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aatif Kamal Rana. Free Dowlonad Bahaar-e-zaKHm-e-lab-e-atishin Hui Mujhse by Aatif Kamal Rana in PDF.