Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fa70d3f71a137a104c73b0ea6ba5031c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سرشار ہوں ساقی کی آنکھوں کے تصور سے - آسی رام نگری کی شاعری - Darsaal

سرشار ہوں ساقی کی آنکھوں کے تصور سے

سرشار ہوں ساقی کی آنکھوں کے تصور سے

ہے کوئی غرض مجھ کو بادہ سے نہ ساغر سے

اس دور میں میخانے کا نظم نرالا ہے

پی کر کوئی بہکے ہم اک جرعہ کو بھی ترسے

کتنے ہیں جو اک قطرہ سے پیاس بجھاتے ہیں

سیراب نہیں ہوتے کچھ لوگ سمندر سے

ہشیار بہت رہنا ہے آج کے راہی کو

جتنا نہیں رہزن سے ڈر اتنا ہے رہبر سے

جرأت کے دھنی جو ہیں مے خانہ ہی ان کا ہے

جرأت نہ ہو جس میں وہ اک جام کو بھی ترسے

اس دل کو سمجھنا کچھ آسان نہیں پیارے

یہ سخت ہے پتھر سے نازک ہے گل تر سے

سوچا تھا نہ پیمانہ اب منہ سے لگاؤں گا

کیا خیر ہو توبہ کی جب گھر کے گھٹا برسے

ان سے کوئی کہہ دے وہ خود اپنا مقدر ہیں

جو لوگ گلہ کرتے ہیں اپنے مقدر سے

(1571) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sarshaar Hun Saqi Ki Aankhon Ke Tasawwur Se In Urdu By Famous Poet Aasi Ramnagri. Sarshaar Hun Saqi Ki Aankhon Ke Tasawwur Se is written by Aasi Ramnagri. Enjoy reading Sarshaar Hun Saqi Ki Aankhon Ke Tasawwur Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aasi Ramnagri. Free Dowlonad Sarshaar Hun Saqi Ki Aankhon Ke Tasawwur Se by Aasi Ramnagri in PDF.