Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d877722be246d7aa82ff415efbf200d5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مانوس ہو گئے ہیں غم زندگی سے ہم - آسی رام نگری کی شاعری - Darsaal

مانوس ہو گئے ہیں غم زندگی سے ہم

مانوس ہو گئے ہیں غم زندگی سے ہم

ہم کو خوشی ملے تو نہ لیں گے خوشی سے ہم

پھولوں کی آرزو نہ کریں گے کسی سے ہم

کانٹے سمیٹ لائے ہیں ان کی گلی سے ہم

ہم شام غم کو صبح مسرت کا نام دیں

سورج کریں طلوع نہ کیوں تیرگی سے ہم

سچ کے لئے ہم آج کے سقراط بن گئے

پیتے ہیں جام زہر کا اپنی خوشی سے ہم

ہم مل کے خود سے خود کو بھی پہچانتے نہیں

اپنے لیے بھی بن گئے ہیں اجنبی سے ہم

غم کھاتے کھاتے ہو گیا مانوس غم مزاج

ہو جاتے ہیں فسردہ و محور خوشی سے ہم

ہم کو وطن میں اب کوئی پہچانتا نہیں

اپنے وطن میں پھرتے ہیں اب اجنبی سے ہم

بن جائیں کیوں نہ خود ہی نمود سحر کی ضو

آسیؔ ضیا طلب نہ کریں تیرگی سے ہم

(1628) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Manus Ho Gae Hain Gham-e-zindagi Se Hum In Urdu By Famous Poet Aasi Ramnagri. Manus Ho Gae Hain Gham-e-zindagi Se Hum is written by Aasi Ramnagri. Enjoy reading Manus Ho Gae Hain Gham-e-zindagi Se Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aasi Ramnagri. Free Dowlonad Manus Ho Gae Hain Gham-e-zindagi Se Hum by Aasi Ramnagri in PDF.