کیا مسرت ہے پوچھئے ہم سے

کیا مسرت ہے پوچھئے ہم سے

ہے عبارت ہر اک خوشی غم سے

عرق آلود آپ کا چہرہ

ہو دھلا پھول جیسے شبنم سے

ضبط گریہ سے راز غم تھا چھپا

کھل گیا آج چشم پر نم سے

درد دل کا نہیں کوئی درماں

زخم کیا مندمل ہو مرہم سے

در حقیقت قریب رہتے ہیں

وہ بظاہر ہی دور ہیں ہم سے

جب ازل سے خطا ضمیر میں ہے

کیوں خطا ہو نہ ابن آدم سے

(1334) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Masarrat Hai Puchhiye Humse In Urdu By Famous Poet Aasi Ramnagri. Kya Masarrat Hai Puchhiye Humse is written by Aasi Ramnagri. Enjoy reading Kya Masarrat Hai Puchhiye Humse Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aasi Ramnagri. Free Dowlonad Kya Masarrat Hai Puchhiye Humse by Aasi Ramnagri in PDF.