Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e7580ff008c4b3f5380fc7be3f7bf0e7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
عجیب شہر کا نقشا دکھائی دیتا ہے - آسی رام نگری کی شاعری - Darsaal

عجیب شہر کا نقشا دکھائی دیتا ہے

عجیب شہر کا نقشا دکھائی دیتا ہے

جدھر بھی دیکھو اندھیرا دکھائی دیتا ہے

نظر نظر کی ہے اور اپنے اپنے ظرف کی بات

مجھے تو قطرے میں دریا دکھائی دیتا ہے

برا کہے جسے دنیا برا نہیں ہوتا

مری نظر میں وہ اچھا دکھائی دیتا ہے

نہیں فریب نظر یہ یہی حقیقت ہے

مجھے تو شہر بھی صحرا دکھائی دیتا ہے

ہیں صرف کہنے کو بجلی کے قمقمے روشن

ہر ایک سمت اندھیرا دکھائی دیتا ہے

عجیب حال ہے سیلاب بن گئے صحرا

جسے بھی دیکھیے پیاسا دکھائی دیتا ہے

(1348) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ajib Shahr Ka Naqsha Dikhai Deta Hai In Urdu By Famous Poet Aasi Ramnagri. Ajib Shahr Ka Naqsha Dikhai Deta Hai is written by Aasi Ramnagri. Enjoy reading Ajib Shahr Ka Naqsha Dikhai Deta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aasi Ramnagri. Free Dowlonad Ajib Shahr Ka Naqsha Dikhai Deta Hai by Aasi Ramnagri in PDF.