Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_44cd0ec02b09807433dc4048b64e2b20, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ کیا ہے ترا جس میں جلوا نہیں ہے - آسی غازی پوری کی شاعری - Darsaal

وہ کیا ہے ترا جس میں جلوا نہیں ہے

وہ کیا ہے ترا جس میں جلوا نہیں ہے

نہ دیکھے تجھے کوئی اندھا نہیں ہے

کہاں دامن حسن عاشق سے اٹکا

گل داغ الفت میں کانٹا نہیں ہے

کیا ہے وہاں اس نے پیمان فردا

یہاں ہے وہ شب جس کو فردا نہیں ہے

وہ کہتے ہیں میں زندگانی ہوں تیری

یہ سچ ہے تو ان کا بھروسا نہیں ہے

مری زیست کیوں کر نہ ہو جاودانی

جو مرتا ہے اس پر وہ مرتا نہیں ہے

وہی خاک اڑانا وہی گردشیں ہیں

یہ مانا کہ عاشق بگولا نہیں ہے

گلو گیر ہے ان بھوؤں کا تصور

گریبان میں اپنے کنٹھا نہیں ہے

ان آنکھوں کو جب سے بصارت ملی ہے

سوا تیرے کچھ میں نے دیکھا نہیں ہے

مری حسرتیں اس قدر بھر گئی ہیں

کہ اب تیرے کوچے میں رستا نہیں ہے

وہ دل کیا جو دلبر کی صورت نہ پکڑے

وہ مجنوں نہیں ہے جو لیلیٰ نہیں ہے

کمال ظہور تجلی سے جانا

جو پنہاں نہیں ہے وہ پیدا نہیں ہے

(1525) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Kya Hai Tera Jis Mein Jalwa Nahin Hai In Urdu By Famous Poet Aasi Ghazipuri. Wo Kya Hai Tera Jis Mein Jalwa Nahin Hai is written by Aasi Ghazipuri. Enjoy reading Wo Kya Hai Tera Jis Mein Jalwa Nahin Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aasi Ghazipuri. Free Dowlonad Wo Kya Hai Tera Jis Mein Jalwa Nahin Hai by Aasi Ghazipuri in PDF.