Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_speavpu90bt24pfm0i3rdt7de2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تعبیر اس کی کیا ہے دھواں دیکھتا ہوں میں - آشفتہ چنگیزی کی شاعری - Darsaal

تعبیر اس کی کیا ہے دھواں دیکھتا ہوں میں

تعبیر اس کی کیا ہے دھواں دیکھتا ہوں میں

اک دریا کچھ دنوں سے رواں دیکھتا ہوں میں

اب کے بھی رائیگاں گئیں صحرا نوردیاں

پھر تیری رہ گزر کے نشاں دیکھتا ہوں میں

یہ سچ ہے ایک جست میں ہے فاصلہ تمام

لیکن ادھر بھی شہر گماں دیکھتا ہوں میں

ہے روشنی ہی روشنی منظر نہیں کوئی

سورج لٹک رہے ہیں جہاں دیکھتا ہوں میں

آیا جو اس حصار میں نکلا نہ پھر کبھی

کچھ ڈوبتے ابھرتے مکاں دیکھتا ہوں میں

کھائے گی اب کے بار بھی آشفتگی فریب

صید طلسم شعلہ رخاں دیکھتا ہوں میں

(1393) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tabir Isko Kya Hai Dhuan Dekhta Hun Main In Urdu By Famous Poet Aashufta Changezi. Tabir Isko Kya Hai Dhuan Dekhta Hun Main is written by Aashufta Changezi. Enjoy reading Tabir Isko Kya Hai Dhuan Dekhta Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aashufta Changezi. Free Dowlonad Tabir Isko Kya Hai Dhuan Dekhta Hun Main by Aashufta Changezi in PDF.