Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_326e3993ea60dc9ea599c1da1354d3b6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پناہیں ڈھونڈ کے کتنی ہی روز لاتا ہے - آشفتہ چنگیزی کی شاعری - Darsaal

پناہیں ڈھونڈ کے کتنی ہی روز لاتا ہے

پناہیں ڈھونڈ کے کتنی ہی روز لاتا ہے

مگر وہ لوٹ کے زلفوں کی سمت آتا ہے

سلگتی ریت ہے اور ٹھنڈے پانیوں کا سفر

وہ کون ہے جو ہمیں راستہ دکھاتا ہے

ہے انتظار مجھے جنگ ختم ہونے کا

لہو کی قید سے باہر کوئی بلاتا ہے

جو مشکلوں کے لیے حل تلاش لایا تھا

کھلونے بانٹ کے بچوں میں مسکراتا ہے

تمام راستے اب ایک جیسے لگتے ہیں

گمان راہ میں شکلیں بدل کے آتا ہے

شکار دھند کا صحرا نورد کرتے ہیں

فریب کھانا کہاں دوسروں کو آتا ہے

(1487) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Panahen DhunDh Ke Kitni Hi Roz Lata Hai In Urdu By Famous Poet Aashufta Changezi. Panahen DhunDh Ke Kitni Hi Roz Lata Hai is written by Aashufta Changezi. Enjoy reading Panahen DhunDh Ke Kitni Hi Roz Lata Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aashufta Changezi. Free Dowlonad Panahen DhunDh Ke Kitni Hi Roz Lata Hai by Aashufta Changezi in PDF.