Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b947399c18c03ebe879a06c2aa2fba78, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہوائیں تیز تھیں یہ تو فقط بہانے تھے - آشفتہ چنگیزی کی شاعری - Darsaal

ہوائیں تیز تھیں یہ تو فقط بہانے تھے

ہوائیں تیز تھیں یہ تو فقط بہانے تھے

سفینے یوں بھی کنارے پہ کب لگانے تھے

خیال آتا ہے رہ رہ کے لوٹ جانے کا

سفر سے پہلے ہمیں اپنے گھر جلانے تھے

گمان تھا کہ سمجھ لیں گے موسموں کا مزاج

کھلی جو آنکھ تو زد پہ سبھی ٹھکانے تھے

ہمیں بھی آج ہی کرنا تھا انتظار اس کا

اسے بھی آج ہی سب وعدے بھول جانے تھے

تلاش جن کو ہمیشہ بزرگ کرتے رہے

نہ جانے کون سی دنیا میں وہ خزانے تھے

چلن تھا سب کے غموں میں شریک رہنے کا

عجیب دن تھے عجب سرپھرے زمانے تھے

(1663) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hawaen Tez Thin Ye To Faqat Bahane The In Urdu By Famous Poet Aashufta Changezi. Hawaen Tez Thin Ye To Faqat Bahane The is written by Aashufta Changezi. Enjoy reading Hawaen Tez Thin Ye To Faqat Bahane The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aashufta Changezi. Free Dowlonad Hawaen Tez Thin Ye To Faqat Bahane The by Aashufta Changezi in PDF.