Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1ae51dbb720d9596f78df2b6455212c8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دور تک پھیلا سمندر مجھ پہ ساحل ہو گیا - آشفتہ چنگیزی کی شاعری - Darsaal

دور تک پھیلا سمندر مجھ پہ ساحل ہو گیا

دور تک پھیلا سمندر مجھ پہ ساحل ہو گیا

لوٹ کر جانا یہاں سے اور مشکل ہو گیا

داخلہ ممنوع لکھا تھا فصیل شہر پر

پڑھ تو میں نے بھی لیا تھا پھر بھی داخل ہو گیا

خواب ہی بازار میں مل جاتے ہیں تعبیر بھی

پہلے لوگوں سے سنا تھا آج قائل ہو گیا

اس ہجوم بے کراں سے بھاگ کر جاتا کہاں

تم نے روکا تو بہت تھا میں ہی شامل ہو گیا

پہلے بھی یہ سب مناظر روکتے تھے اس دفعہ

ایسا کیا دیکھا کہ تجھ سے اور غافل ہو گیا

ایک موقعہ کیا ملا خوش فہمیاں بڑھنے لگیں

راستہ اتنا پسند آیا کہ منزل ہو گیا

اور کیا دیتا بھلا صحرا نوردی کا خراج

تو بچا تھا اب کے تو بھی نذر محمل ہو گیا

(1713) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dur Tak Phaila Samundar Mujh Pe Sahil Ho Gaya In Urdu By Famous Poet Aashufta Changezi. Dur Tak Phaila Samundar Mujh Pe Sahil Ho Gaya is written by Aashufta Changezi. Enjoy reading Dur Tak Phaila Samundar Mujh Pe Sahil Ho Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aashufta Changezi. Free Dowlonad Dur Tak Phaila Samundar Mujh Pe Sahil Ho Gaya by Aashufta Changezi in PDF.