Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_87253cd329119cca28f76dbf0ed7a2d6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دل ڈوبنے لگا ہے توانائی چاہیئے - آشفتہ چنگیزی کی شاعری - Darsaal

دل ڈوبنے لگا ہے توانائی چاہیئے

دل ڈوبنے لگا ہے توانائی چاہیئے

کچھ وار مجھ کو زہر شناسائی چاہیئے

کل تک تھے مطمئن کہ مسافر ہیں رات کے

اب روشنی ملی ہے تو بینائی چاہے

توفیق ہے تو وسعت صحرا بھی دیکھ لیں

یہ کیا کہ اپنے گھر کی ہی انگنائی چاہیئے

ارمان تھا تمہیں کو کہ سب ساتھ میں رہیں

اب تم ہی کہہ رہے ہو کہ تنہائی چاہیئے

ہلکی سی اس جماہی سے میں مطمئن نہیں

بند قبا کا خوف کیا انگڑائی چاہئے

جو لوگ آئنہ سے بہت دور دور تھے

ان کو بھی آج بزم خود آرائی چاہیئے

شائستگان شہر میں مت کیجیے شمار

مردود خلق ہوں مجھے رسوائی چاہیئے

(1526) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Dubne Laga Hai Tawanai Chahiye In Urdu By Famous Poet Aashufta Changezi. Dil Dubne Laga Hai Tawanai Chahiye is written by Aashufta Changezi. Enjoy reading Dil Dubne Laga Hai Tawanai Chahiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aashufta Changezi. Free Dowlonad Dil Dubne Laga Hai Tawanai Chahiye by Aashufta Changezi in PDF.