Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3b4e07aae2c06013dc1c316aefb34a69, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک نظم - آنس معین کی شاعری - Darsaal

ایک نظم

دانشور کہلانے والو

تم کیا سمجھو

مبہم چیزیں کیا ہوتی ہیں

تھل کے ریگستان میں رہنے والے لوگو

تم کیا جانو

ساون کیا ہے

اپنے بدن کو

رات میں اندھی تاریکی سے

دن میں خود اپنے ہاتھوں سے

ڈھانپنے والو

عریاں لوگو

تم کیا جانو

چولی کیا ہے دامن کیا ہے

شہر بدر ہو جانے والو

فٹ پاتھوں پر سونے والو

تم کیا سمجھو

چھت کیا ہے دیواریں کیا ہیں

آنگن کیا ہے

اک لڑکی کا خزاں رسیدہ بازو تھامے

نبض کے اوپر ہاتھ جمائے

ایک صدا پر کان لگائے

دھڑکن سانسیں گننے والو

تم کیا جانو

مبہم چیزیں کیا ہوتی ہیں

دھڑکن کیا ہے جیون کیا ہے

سترہ نمبر کے بستر پر

اپنی قید کا لمحہ لمحہ گننے والی

یہ لڑکی جو

برسوں کی بیمار نظر آتی ہے تم کو

سولہ سال کی اک بیوہ ہے

ہنستے ہنستے رو پڑتی ہے

اندر تک سے بھیگ چکی ہے

جان چکی ہے

ساون کیا ہے

اس سے پوچھو

کانچ کا برتن کیا ہوتا ہے

اس سے پوچھو

مبہم چیزیں کیا ہوتی ہیں

سونا آنگن تنہا جیون کیا ہوتا ہے

(1562) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Nazm In Urdu By Famous Poet Aanis Moin. Ek Nazm is written by Aanis Moin. Enjoy reading Ek Nazm Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aanis Moin. Free Dowlonad Ek Nazm by Aanis Moin in PDF.