Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a0ac02f1f49fec0d10fe3006230662b1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سلونی سردیوں کی نظم - عامر سہیل کی شاعری - Darsaal

سلونی سردیوں کی نظم

پرانے بوٹ ہیں تسمے کھلے ہیں

ابھی مٹی کے چہرے ان دھلے ہیں

شرابیں اور مشکیزہ سحر کا

ابھی ہے جسم پاکیزہ گجر کا

ستے چہرے پہ استہزا کا موسم

لہو نبضوں سے خالی کر گیا ہے

گلے میں ملک کے تعویذ ڈالو

بدیسی برچھیوں سے ڈر گیا ہے

غزل دالان میں رکھی ہے میں نے

مہک ہے سنگترے کی قاش جیسی

یہ کیسی مے ہے جو چکھی ہے میں نے

مجھے عشاق یہ کہتے ہیں عامرؔ

بہت تنہا سسکتے دہر میں ہو!

بڑے شاعر ہو چھوٹے شہر میں ہو

فریب عصر سے مدہوش کمرا

نگوڑی تتلیوں سے بھر گیا ہے

سمندر پنڈلیوں تک آتے آتے

کسی پتھر کی سل پر مر گیا ہے

سلونی سردیوں سے جھانکتے ہیں

وہ ابرو کشتیوں کو ہانکتے ہیں

سلیٹی بادلوں کا یہ صحیفہ

مری مٹھی میں پڑھتا ہے وظیفہ

میں روتا ہوں تو رو پڑتے ہیں طائر

مرے حجرے میں کم آتے ہیں زائر

یہ پوریں نور بافی کر رہی ہیں

محبت کو غلافی کر رہی ہیں

تفاخر میں ہے دو ہونٹوں کا خم بھی

ابھی رکھا نہیں میں نے قلم بھی

(1550) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Saloni Sardiyon Ki Nazm In Urdu By Famous Poet Aamir Suhail. Saloni Sardiyon Ki Nazm is written by Aamir Suhail. Enjoy reading Saloni Sardiyon Ki Nazm Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aamir Suhail. Free Dowlonad Saloni Sardiyon Ki Nazm by Aamir Suhail in PDF.