Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_18f80d0a71ed28f756be79fb2467055a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہر بار ہوا ہے جو وہی تو نہیں ہوگا - آلوک شریواستو کی شاعری - Darsaal

ہر بار ہوا ہے جو وہی تو نہیں ہوگا

ہر بار ہوا ہے جو وہی تو نہیں ہوگا

ڈر جس کا ستاتا ہے ابھی تو نہیں ہوگا

دنیا کو چلو پرکھیں نئے دوست بنائیں

ہر شخص زمانے میں وہی تو نہیں ہوگا

وہ شخص بڑا ہے تو غلط ہو نہیں سکتا

دنیا کو بھروسہ یہ ابھی تو نہیں ہوگا

ہے اس کا اشارہ بھی سمجھنے کی ضرورت

ہوگا تو کبھی ہوگا ابھی تو نہیں ہوگا

دو چار گڑے مردے اکھاڑیں گے کسی روز

ہر بار نیا جھگڑا کبھی تو نہیں ہوگا

کچھ اور بھی ہو سکتا ہے تقریر کا مطلب

جو آپ نے سمجھا ہے وہی تو نہیں ہوگا

ہر بار زمانے کا ستم ہوگا مجھی پر

ہاں میں ہی بدل جاؤں کبھی تو نہیں ہوگا

(1519) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har Bar Hua Hai Jo Wahi To Nahin Hoga In Urdu By Famous Poet Aalok Shrivastav. Har Bar Hua Hai Jo Wahi To Nahin Hoga is written by Aalok Shrivastav. Enjoy reading Har Bar Hua Hai Jo Wahi To Nahin Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aalok Shrivastav. Free Dowlonad Har Bar Hua Hai Jo Wahi To Nahin Hoga by Aalok Shrivastav in PDF.