Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8940087f2862b32f23b5822fda901d60, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہمیشہ زندگی کی ہر کمی کو جیتے رہتے ہیں - آلوک شریواستو کی شاعری - Darsaal

ہمیشہ زندگی کی ہر کمی کو جیتے رہتے ہیں

ہمیشہ زندگی کی ہر کمی کو جیتے رہتے ہیں

جسے ہم جی نہیں پاے اسی کو جیتے رہتے ہیں

ہمارے دکھ کی بارش کو کوئی دامن نہیں ملتا

ہماری آنکھ کے بادل نمی کو جیتے رہتے ہیں

کسی کے ساتھ ہیں رسمیں کسی کے ساتھ ہیں قسمیں

کسی کے ساتھ جینا ہے کسی کو جیتے رہتے ہیں

ہمیں معلوم ہے اک دن بھروسہ ٹوٹ جائے گا

مگر پھر بھی سرابوں میں ندی کو جیتے رہتے ہیں

ہمارے ساتھ چلتی ہے تمہارے پیار کی خوشبو

لگائی تھی جو تم نے اس لگی کو جیتے رہتے ہیں

چہکتے گھر مہکتے کھیت اور وہ گاؤں کی گلیاں

جنہیں ہم چھوڑ آئے ان سبھی کو جیتے رہتے ہے

خدا کے نام لیوا ہم بھی ہیں تم بھی ہو اور وہ بھی

مگر افسوس سب اپنی خودی کو جیتے رہتے ہیں

(2713) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamesha Zindagi Ki Har Kami Ko Jite Rahte Hain In Urdu By Famous Poet Aalok Shrivastav. Hamesha Zindagi Ki Har Kami Ko Jite Rahte Hain is written by Aalok Shrivastav. Enjoy reading Hamesha Zindagi Ki Har Kami Ko Jite Rahte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aalok Shrivastav. Free Dowlonad Hamesha Zindagi Ki Har Kami Ko Jite Rahte Hain by Aalok Shrivastav in PDF.