Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b3abb0ff82f15178870180fc1b5e90da, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جس نے کیے ہیں پھول نچھاور کبھی کبھی - آل احمد سرور کی شاعری - Darsaal

جس نے کیے ہیں پھول نچھاور کبھی کبھی

جس نے کیے ہیں پھول نچھاور کبھی کبھی

آئے ہیں اس کی سمت سے پتھر کبھی کبھی

ہم جس کے ہو گئے وہ ہمارا نہ ہو سکا

یوں بھی ہوا حساب برابر کبھی کبھی

یاں تشنہ کامیاں تو مقدر ہیں زیست میں

ملتی ہے حوصلے کے برابر کبھی کبھی

آتی ہے دھار ان کے کرم سے شعور میں

دشمن ملے ہیں دوست سے بہتر کبھی کبھی

منزل کی جستجو میں جسے چھوڑ آئے تھے

آتا ہے یاد کیوں وہی منظر کبھی کبھی

مانا یہ زندگی ہے فریبوں کا سلسلہ

دیکھو کسی فریب کے جوہر کبھی کبھی

یوں تو نشاط کار کی سرشاریاں ملیں

انجام کار کا بھی رہا ڈر کبھی کبھی

دل کی جو بات تھی وہ رہی دل میں اے سرورؔ

کھولے ہیں گرچہ شوق کے دفتر کبھی کبھی

(2053) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jis Ne Kiye Hain Phul Nichhawar Kabhi Kabhi In Urdu By Famous Poet Aal-e-Ahmad Suroor. Jis Ne Kiye Hain Phul Nichhawar Kabhi Kabhi is written by Aal-e-Ahmad Suroor. Enjoy reading Jis Ne Kiye Hain Phul Nichhawar Kabhi Kabhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aal-e-Ahmad Suroor. Free Dowlonad Jis Ne Kiye Hain Phul Nichhawar Kabhi Kabhi by Aal-e-Ahmad Suroor in PDF.