پاؤں پھر ہوویں گے اور دشت مغیلاں ہوگا

پاؤں پھر ہوویں گے اور دشت مغیلاں ہوگا

ہاتھ پھر ہوویں گے اور اپنا گریباں ہوگا

دل وحشی تو نہ کر عشق پریشاں ہوگا

مثل آئینہ کے پھر ششدر و حیراں ہوگا

گر یہی عشق کا آغاز ہے تو سن لینا

لاش ہووے گی مری کوچۂ جاناں ہوگا

ڈوب کر مرنے کا شوق اس سے ہی پوچھ اے قاتل

جس نے دیکھا یہ ترا چاہ زنخداں ہوگا

کہتی تھی دام میں صیاد کے رو کر بلبل

اب کبھی ہم کو میسر نہ گلستاں ہوگا

جتنے دنیا میں ستم چاہے تو کر لے مجھ پر

حشر میں ہاتھ مرا تیرا گریباں ہوگا

جان دے بیٹھے گا اک روز تو اس پر آغاؔ

وہ نہیں حال کا تیرے کبھی پرساں ہوگا

(1605) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Panw Phir Howenge Aur Dasht-e-mughilan Hoga In Urdu By Famous Poet Aagha Akbarabadi. Panw Phir Howenge Aur Dasht-e-mughilan Hoga is written by Aagha Akbarabadi. Enjoy reading Panw Phir Howenge Aur Dasht-e-mughilan Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aagha Akbarabadi. Free Dowlonad Panw Phir Howenge Aur Dasht-e-mughilan Hoga by Aagha Akbarabadi in PDF.