Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1495e82c8dc2d1afa7dba282e1c8f4db, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نگاہوں میں اقرار سارے ہوئے ہیں - آغا اکبرآبادی کی شاعری - Darsaal

نگاہوں میں اقرار سارے ہوئے ہیں

نگاہوں میں اقرار سارے ہوئے ہیں

ہم ان کے ہوئے وہ ہمارے ہوئے ہیں

جن آنکھوں میں آنسو چکارے ہوئے ہیں

ہم ان کی نگاہوں کے مارے ہوئے ہیں

نہ کھٹکیں کہو کس طرح تیر مژگاں

جگر پر ہمارے اتارے ہوئے ہیں

جھڑے جو تری کفش زریں کے ذرے

فلک پر وہ جا کر سیارے ہوئے ہیں

عبث جان دیتی ہے بلبل گلوں پر

یہ اس رخ کے صدقے اتارے ہوئے ہیں

کس انداز سے بند محرم کسے ہیں

کہ جوبن کو ان کے ابھارے ہوئے ہیں

یقیں ہے بلا ہو کوئی آج نازل

وہ بالوں کو اپنے سنوارے ہوئے ہیں

خبردار ہاتھوں سے جانے نہ پائیں

یہ دزد حنا مال مارے ہوئے ہیں

کہے دیتی ہیں صاف آنکھیں تمہاری

کسی غیر سے کچھ اشارے ہوئے ہیں

میں منجدھار میں ڈوبتا ہوں الٰہی

وہ دل لے کے میرا کنارے ہوئے ہیں

ہمیشہ جو بھرتے تھے دم دوستی کا

وہی دشمن جاں ہمارے ہوئے ہیں

نظر کر دعا پر خداوند عالم

کہ ہم ہاتھ اپنے پسارے ہوئے ہیں

بھلا غیر کی اس میں ہے کیا شکایت

وہی دشمن جاں ہمارے ہوئے ہیں

انہیں ہم نے نہلا دیا دے کے چھینٹیں

عجب لطف دریا کنارے ہوئے ہیں

خبر آمد گل کی شاید ہے آغاؔ

چمن سارے جھاڑے بہارے ہوئے ہیں

(2123) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nigahon Mein Iqrar Sare Hue Hain In Urdu By Famous Poet Aagha Akbarabadi. Nigahon Mein Iqrar Sare Hue Hain is written by Aagha Akbarabadi. Enjoy reading Nigahon Mein Iqrar Sare Hue Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aagha Akbarabadi. Free Dowlonad Nigahon Mein Iqrar Sare Hue Hain by Aagha Akbarabadi in PDF.