Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_706756380c2313c19bdf9f9875dc1ea1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کیا بنائے صانع قدرت نے پیارے ہاتھ پاؤں - آغا اکبرآبادی کی شاعری - Darsaal

کیا بنائے صانع قدرت نے پیارے ہاتھ پاؤں

کیا بنائے صانع قدرت نے پیارے ہاتھ پاؤں

نور کے سانچے میں ڈھالے ہیں تمہارے ہاتھ پاؤں

ضعف پیری چھا گیا زور جوانی چل بسا

اب چلیں بتلائیے کس کے سہارے ہاتھ پاؤں

مچھلیاں بازو پہ ابھریں ساق پا شمعیں بنیں

خوب صاحب نے نکالے اب تو بارے ہاتھ پاؤں

فوق ہیرے سے نہیں ہے میری جاں یاقوت کو

کیوں رنگے ہیں آپ نے مہندی سے سارے ہاتھ پاؤں

مانی و بہزاد نے ملک عدم کی راہ لی

وہ کمر مطلق نہ پائی لاکھ مارے ہاتھ پاؤں

ہم نہ کہتے تھے کہ ہر دم شوخیاں اچھی نہیں

آخرش مہندی نے باندھے لو تمہارے ہاتھ پاؤں

ہاتھا پائی میں بھی ہم چوکے نہ اپنے کام سے

وصل کی شب یار نے کیا کیا نہ مارے ہاتھ پاؤں

ہے ضعیفی میں بھی ہم کو نوجوانی کا خیال

دل نہیں ہارا ہے اب تک گو کہ ہارے ہاتھ پاؤں

غیر کی دھمکی سے ہم ڈر جائیں یہ ممکن نہیں

ایسے بودے بھی نہیں ہیں کچھ ہمارے ہاتھ پاؤں

معدن یاقوت کو دریا بنایا آپ نے

مہندی مل کر دھوئے جب دریا کنارے ہاتھ پاؤں

اس بڑھاپے میں بھی آغاؔ سو جواں میں ایک ہے

گو ضعیفی آ گئی پر ہیں کرارے ہاتھ پاؤں

(1787) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Banae Sane-e-qudrat Ne Pyare Hath Panw In Urdu By Famous Poet Aagha Akbarabadi. Kya Banae Sane-e-qudrat Ne Pyare Hath Panw is written by Aagha Akbarabadi. Enjoy reading Kya Banae Sane-e-qudrat Ne Pyare Hath Panw Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aagha Akbarabadi. Free Dowlonad Kya Banae Sane-e-qudrat Ne Pyare Hath Panw by Aagha Akbarabadi in PDF.