Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_23722e9f25b0e1d353acd5999203734b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہمارے سامنے کچھ ذکر غیروں کا اگر ہوگا - آغا اکبرآبادی کی شاعری - Darsaal

ہمارے سامنے کچھ ذکر غیروں کا اگر ہوگا

ہمارے سامنے کچھ ذکر غیروں کا اگر ہوگا

بشر ہیں ہم بھی صاحب دیکھیے ناحق کا شر ہوگا

نہ مڑ کر تو نے دیکھا اور نہ میں تڑپا نہ خنجر

نہ دل ہووے گا تیرا سا نہ میرا سا جگر ہوگا

میں کچھ مجنوں نہیں ہوں جو کہ صحرا کو چلا جاؤں

تمہارے در سے سر پھوڑوں گا سودا بھی اگر ہوگا

چمن میں لائی ہوگی تو صبا مشاطگی کر کے

جو گل سے آگے لپٹا ہے کسی بلبل کا پر ہوگا

تری کا بھی وہی مالک ہے جو مالک ہے خشکی کا

مددگار اپنا ہر مشکل میں شاہ بحر و بر ہوگا

تصور زلف کا گر چھوڑ دوں مژگاں کا کھٹکا ہے

جو سر کے درد سے فرصت ملی درد جگر ہوگا

طبیبو تم عبث آئے میں کشتہ ہوں فرنگن کا

مری تدبیر کرنے کو مقرر ڈاکٹر ہوگا

کسی کو کوستے کیوں ہو دعا اپنے لیے مانگو

تمہارا فائدہ کیا ہے جو دشمن کا ضرر ہوگا

مزا آئے گا دیوانوں کی باتوں میں پری زادو

جو آغاؔ کا کسی دن دشت مجنوں میں گزر ہوگا

(1797) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamare Samne Kuchh Zikr Ghairon Ka Agar Hoga In Urdu By Famous Poet Aagha Akbarabadi. Hamare Samne Kuchh Zikr Ghairon Ka Agar Hoga is written by Aagha Akbarabadi. Enjoy reading Hamare Samne Kuchh Zikr Ghairon Ka Agar Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aagha Akbarabadi. Free Dowlonad Hamare Samne Kuchh Zikr Ghairon Ka Agar Hoga by Aagha Akbarabadi in PDF.