Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_78b0384120ad55c2ee96e1e44d7f8f9e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دور ساغر کا چلے ساقی دوبارا ایک اور - آغا اکبرآبادی کی شاعری - Darsaal

دور ساغر کا چلے ساقی دوبارا ایک اور

دور ساغر کا چلے ساقی دوبارا ایک اور

ابر کعبہ سے اٹھا ہے مان کہنا ایک اور

جھومتا آتا ہے وہ بادل کا ٹکڑا ایک اور

ساقیا بھر کر پلا دے جام صہبا ایک اور

دن کو جو کچھ تم نے دیکھا یہ تو تھی سب دل لگی

شب کو رہ جاؤ تو دکھلائیں تماشا ایک اور

میں انہیں کہتا ہوں تم بے درد ہو نا آشنا

وہ لگاتے ہیں مجھے الزام الٹا ایک اور

دل کو نفرت ہو گئی نظروں سے آخر گر گئے

تم سے بہتر اپنی آنکھوں میں سمایا ایک اور

کیوں سسکتا چھوڑے جاتے ہو مجھے مقتل میں تم

فیصلہ کر دوں میں قرباں دے کے چرکا ایک اور

تیرے آنے میں توقف جب ہوا اے نامہ بر

خط انہیں بے چین ہو کر ہم نے لکھا ایک اور

بند محرم کے کھلے کچھ بے حجابی ہو چکی

وہ بھی اب اٹھ جائے جو باقی ہے پردا ایک اور

دوست دشمن ہو گئے یاروں نے آنکھیں پھیر لیں

رہ گیا ہے آپ کا مجھ کو بھروسا ایک اور

وصل کی شب میں کیا مرغ سحر کا بند و بست

نعرۂ اللہ اکبر کا ہے دھڑکا ایک اور

ہو چکا ذکر دہن وصف کمر لکھتے ہیں ہم

دام میں صیاد کے پھنستا ہے عنقا ایک اور

صید کی کثرت سے آغاؔ بن پڑی صیاد کی

دو نے گر پائی رہائی آ کے الجھا ایک اور

(1798) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Daur Saghar Ka Chale Saqi Dobara Ek Aur In Urdu By Famous Poet Aagha Akbarabadi. Daur Saghar Ka Chale Saqi Dobara Ek Aur is written by Aagha Akbarabadi. Enjoy reading Daur Saghar Ka Chale Saqi Dobara Ek Aur Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aagha Akbarabadi. Free Dowlonad Daur Saghar Ka Chale Saqi Dobara Ek Aur by Aagha Akbarabadi in PDF.