Command and Problems Related to pre-emption - Shafa Ke Ehkaam O Masail From Sunan Ibn Majah in Urdu, English and Arabic by imam ibn Majah - شفعہ کے احکام و مسائل
Command and Problems Related to pre-emption is chapter about Shafa Ke Ehkaam O Masail from Sunan Ibn Majah Hadith book, which is written by imam ibn Majah, who died in 275 ھ. Chapter Command and Problems Related to pre-emption explains everything regarding Command and Problems Related to pre-emption, Command and Problems Related to pre-emption ways and Tarika in Islam, Sunan Ibn Majah contains authentic information about Command and Problems Related to pre-emption for Muslim and non Muslims guide. There are total 10 Hadith in Command and Problems Related to pre-emption Chapter which covers Command and Problems Related to pre-emption topic in detail.سنن ابن ماجہ - شفعہ کے احکام و مسائل
Book Name | Sunan Ibn Majah |
---|---|
Book Writer | Imam Ibn Majah |
Writer Death | 275 ھ |
Chapter Name | Command And Problems Related To Pre-emption |
Roman Name | Shafa Ke Ehkaam O Masail |
Arabic Name | الشفعة |
Urdu Name | شفعہ کے احکام و مسائل |
Total Hadith | 10 Hadith |
حدیث نمبر 2492
´جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کے پاس کھجور کے درخت ہوں یا زمین ہو تو وہ اسے اس وقت تک نہ بیچے، جب تک کہ اسے اپنے شریک پر پیش نہ کر دے“۔مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 2493
´عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ` نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کے پاس زمین ہو اور وہ اس کو بیچنا چاہے تو اسے چاہیئے کہ وہ اسے اپنے پڑوسی پر پیش کرے“ ۱؎۔مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 2494
´جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پڑوسی اپنے پڑوسی کے شفعہ کا زیادہ حقدار ہے، اس کا انتظار کیا جائے گا اگر وہ موجود نہ ہو جب دونوں کا راستہ ایک ہو“۔مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 2495
´ابورافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ` نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پڑوسی اپنے نزدیکی مکان کا زیادہ حقدار ہے“۔مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 2496
´شرید بن سوید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ایک زمین ہے جس میں کسی کا حصہ نہیں اور نہ کوئی شرکت ہے، سوائے پڑوسی کے (تو اس کے بارے میں فرمائیے؟!) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پڑوسی اپنی نزدیکی زمین کا زیادہ حقدار ہےمکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 2497
´اس سند سے بھی` ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اسی طرح مروی ہے۔ ابوعاصم کہتے ہیں: سعید بن مسیب کی روایت مرسل ہے، اور ابوسلمہ کی روایت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے متصل ہے۔مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 2498
´ابورافع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”شریک (ساجھی دار) اپنی قریبی جائیداد کا زیادہ حقدار ہے، خواہ کوئی بھی چیز ہو“۔مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 2499
´جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شفعہ ہر اس جائیداد میں ٹھہرایا ہے جو تقسیم نہ کی گئی ہو، اور جب حد بندی ہو جائے اور راستے جدا ہو جائیں تو اب شفعہ نہیں ہے ۱؎۔مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 2500
´عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”شفعہ اونٹ کی رسی کھولنے کے مانند ہے“ ۱؎۔مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 2501
´عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”شریک کو شریک پر اس وقت شفعہ نہیں رہتا ہے، جب وہ خریداری میں اس سے سبقت کر جائے، اسی طرح نہ کم سن (نابالغ) کے لیے شفعہ ہے، اور نہ غائب کے لیے“ مکمل حدیث پڑھیئے