Read Surah Al-Anbiya With Urdu Translation, Listen & Download Surah Al-Anbiya MP3
Surah Al-Anbiya is a Makki Surah. It is the 21st Surah of the Holy Quran. Surah Al-Anbiya has 112 Ayat. Surah Al-Anbiya is in the 17 Para of the Holy Quran. You can read Surah Al-Anbiya with Urdu Translation on this page. The Urdu translation of Surah Al-Anbiya on this page is done by Fateh Muhammad Jalandhari. Listen to Surah Al-Anbiya with Urdu Translation in the voice of Abd-ur Rahman As-Sudais & Su'ood As-Shuraim. You can also download Surah Al-Anbiya MP3 with Urdu Tarjuma from Darsaal for free and share it with others.
Para: 17 | Voice: Abd-ur Rahman As-Sudais & Su'ood As-Shuraim, Urdu by Fateh Muhammad Jalandhari
Listen Surah Al-Anbiya Audio
> Download Surah Al-Anbiya Urdu Audio MP3شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
اِقۡتَرَبَ لِلنَّاسِ حِسَابُهُمۡ وَهُمۡ فِىۡ غَفۡلَةٍ مُّعۡرِضُوۡنَۚ ﴿۱﴾
لوگوں کا حساب (اعمال کا وقت) نزدیک آپہنچا ہے اور وہ غفلت میں (پڑے اس سے) منہ پھیر رہے ہیں ﴿۱﴾
مَا يَاۡتِيۡهِمۡ مِّنۡ ذِكۡرٍ مِّنۡ رَّبِّہِمۡ مُّحۡدَثٍ اِلَّا اسۡتَمَعُوۡهُ وَهُمۡ يَلۡعَبُوۡنَۙ ﴿۲﴾
ان کے پاس کوئی نئی نصیحت ان کے پروردگار کی طرف سے نہیں آتی مگر وہ اسے کھیلتے ہوئے سنتے ہیں ﴿۲﴾
لَاهِيَةً قُلُوۡبُهُمۡؕ وَاَسَرُّوۡا النَّجۡوَىۖ الَّذِيۡنَ ظَلَمُوۡاۖ هَلۡ هٰذَاۤ اِلَّا بَشَرٌ مِّثۡلُكُمۡۚ اَفَتَاۡتُوۡنَ السِّحۡرَ وَاَنۡتُمۡ تُبۡصِرُوۡنَ ﴿۳﴾
ان کے دل غفلت میں پڑے ہوئے ہیں اور ظالم لوگ (آپس میں) چپکے چپکے باتیں کرتے ہیں کہ یہ (شخص کچھ بھی) نہیں مگر تمہارے جیسا آدمی ہے۔ تو تم آنکھوں دیکھتے جادو (کی لپیٹ) میں کیوں آتے ہو ﴿۳﴾
قٰلَ رَبِّىۡ يَعۡلَمُ الۡقَوۡلَ فِىۡ السَّمَآءِ وَالۡاَرۡضِ وَهُوَ السَّمِيۡعُ الۡعَلِيۡمُ ﴿۴﴾
(پیغمبر نے) کہا کہ جو بات آسمان اور زمین میں (کہی جاتی) ہے میرا پروردگار اسے جانتا ہے۔ اور وہ سننے والا (اور) جاننے والا ہے ﴿۴﴾
بَلۡ قَالُوۡآ اَضۡغَاثُ اَحۡلَامٍۢ بَلِ افۡتَرٰٮهُ بَلۡ هُوَ شَاعِرٌ ۖۚ فَلۡيَاۡتِنَا بِاٰيَةٍ كَمَاۤ اُرۡسِلَ الۡاَوَّلُوۡنَ ﴿۵﴾
بلکہ (ظالم) کہنے لگے کہ (یہ قرآن) پریشان (باتیں ہیں جو) خواب (میں دیکھ لی) ہیں۔ (نہیں) بلکہ اس نے اس کو اپنی طرف سے بنا لیا ہے (نہیں) بلکہ (یہ شعر ہے جو اس) شاعر (کا نتیجہٴ طبع) ہے۔ تو جیسے پہلے (پیغمبر نشانیاں دے کر) بھیجے گئے تھے (اسی طرح) یہ بھی ہمارے پاس کوئی نشانی لائے ﴿۵﴾
مَاۤ اٰمَنَتۡ قَبۡلَهُمۡ مِّنۡ قَرۡيَةٍ اَهۡلَـكۡنٰهَاۚ اَفَهُمۡ يُؤۡمِنُوۡنَ ﴿۶﴾
ان سے پہلے جن بستیوں کو ہم نے ہلاک کیا وہ ایمان نہیں لاتی تھیں۔ تو کیا یہ ایمان لے آئیں گے ﴿۶﴾
وَمَاۤ اَرۡسَلۡنَا قَبۡلَكَ اِلَّا رِجَالاً نُّوۡحِىۡۤ اِلَيۡهِمۡ فَسۡــَٔلُوۡۤا اَهۡلَ الذِّكۡرِ اِنۡ كُنۡتُمۡ لَا تَعۡلَمُوۡنَ ﴿۷﴾
اور ہم نے تم سے پہلے مرد ہی (پیغمبر بنا کر) بھیجے جن کی طرف ہم وحی بھیجتے تھے۔ اگر تم نہیں جانتے تو جو یاد رکھتے ہیں ان سے پوچھ لو ﴿۷﴾
وَمَا جَعَلۡنٰهُمۡ جَسَدًا لَّا يَاۡكُلُوۡنَ الطَّعَامَ وَمَا كَانُوۡا خٰلِدِيۡنَ ﴿۸﴾
اور ہم نے ان کے لئے ایسے جسم نہیں بنائے تھے کہ کھانا نہ کھائیں اور نہ وہ ہمیشہ رہنے والے تھے ﴿۸﴾
ثُمَّ صَدَقۡنٰهُمُ الۡوَعۡدَ فَاَنۡجَيۡنٰهُمۡ وَمَنۡ نَّشَآءُ وَاَهۡلَكۡنَا الۡمُسۡرِفِيۡنَ ﴿۹﴾
پھر ہم نے ان کے بارے میں (اپنا) وعدہ سچا کردیا تو ان کو اور جس کو چاہا نجات دی اور حد سے نکل جانے والوں کو ہلاک کردیا ﴿۹﴾
لَقَدۡ اَنۡزَلۡنَاۤ اِلَيۡكُمۡ كِتٰبًا فِيۡهِ ذِكۡرُكُمۡؕ اَفَلَا تَعۡقِلُوۡنَ ﴿۱۰﴾
ہم نے تمہاری طرف ایسی کتاب نازل کی ہے جس میں تمہارا تذکرہ ہے۔ کیا تم نہیں سمجھتے ﴿۱۰﴾
وَكَمۡ قَصَمۡنَا مِنۡ قَرۡيَةٍ كَانَتۡ ظَالِمَةً وَّاَنۡشَاۡنَا بَعۡدَهَا قَوۡمًا اٰخَرِيۡنَ ﴿۱۱﴾
اور ہم نے بہت سی بستیوں کو جو ستمگار تھیں ہلاک کر مارا اور ان کے بعد اور لوگ پیدا کردیئے ﴿۱۱﴾
فَلَمَّاۤ اَحَسُّوۡا بَاۡسَنَاۤ اِذَا هُمۡ مِّنۡهَا يَرۡكُضُوۡنَؕ ﴿۱۲﴾
جب انہوں نے ہمارے (مقدمہ) عذاب کو دیکھا تو لگے اس سے بھاگنے ﴿۱۲﴾
لَا تَرۡكُضُوۡا وَ ارۡجِعُوۡۤا اِلٰى مَاۤ اُتۡرِفۡتُمۡ فِيۡهِ وَمَسٰكِنِكُمۡ لَعَلَّكُمۡ تُسۡــَٔلُوۡنَ ﴿۱۳﴾
مت بھاگو اور جن (نعمتوں) میں تم عیش وآسائش کرتے تھے ان کی اور اپنے گھروں کی طرف لوٹ جاؤ۔ شاید تم سے (اس بارے میں) دریافت کیا جائے ﴿۱۳﴾
قَالُوۡا يٰوَيۡلَنَاۤ اِنَّا كُنَّا ظٰلِمِيۡنَ ﴿۱۴﴾
کہنے لگے ہائے شامت بےشک ہم ظالم تھے ﴿۱۴﴾
فَمَا زَالَتۡ تِّلۡكَ دَعۡوٰٮهُمۡ حَتّٰى جَعَلۡنٰهُمۡ حَصِيۡدًا خٰمِدِيۡنَ ﴿۱۵﴾
تو وہ ہمیشہ اسی طرح پکارتے رہے یہاں تک کہ ہم نے ان کو (کھیتی کی طرح) کاٹ کر (اور آگ کی طرح) بجھا کر ڈھیر کردیا ﴿۱۵﴾
وَمَا خَلَقۡنَا السَّمَآءَ وَالۡاَرۡضَ وَمَا بَيۡنَهُمَا لٰعِبِيۡنَ ﴿۱۶﴾
اور ہم نے آسمان اور زمین کو جو اور (مخلوقات) ان دونوں کے درمیان ہے اس کو لہوولعب کے لئے پیدا نہیں کیا ﴿۱۶﴾
لَوۡ اَرَدۡنَاۤ اَنۡ نَّـتَّخِذَ لَهۡوًا لَّاتَّخَذۡنٰهُ مِنۡ لَّدُنَّاۤ ۖ اِنۡ كُنَّا فٰعِلِيۡنَ ﴿۱۷﴾
اگر ہم چاہتے کہ کھیل (کی چیزیں یعنی زن وفرزند) بنائیں تو اگر ہم کو کرنا ہوتا تو ہم اپنے پاس سے بنالیتے ﴿۱۷﴾
بَلۡ نَـقۡذِفُ بِالۡحَـقِّ عَلَى الۡبَاطِلِ فَيَدۡمَغُهٗ فَاِذَا هُوَ زَاهِقٌؕ وَلَـكُمُ الۡوَيۡلُ مِمَّا تَصِفُوۡنَ ﴿۱۸﴾
بلکہ ہم سچ کو جھوٹ پر کھینچ مارتے ہیں تو وہ اس کا سر توڑ دیتا ہے اور جھوٹ اسی وقت نابود ہوجاتا ہے۔ اور جو باتیں تم بناتے ہو ان سے تمہاری ہی خرابی ہے ﴿۱۸﴾
وَلَهٗ مَنۡ فِىۡ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِؕ وَمَنۡ عِنۡدَهٗ لَا يَسۡتَكۡبِرُوۡنَ عَنۡ عِبَادَتِهٖ وَلَا يَسۡتَحۡسِرُوۡنَۚ ﴿۱۹﴾
اور جو لوگ آسمانوں میں اور جو زمین میں ہیں سب اسی کے (مملوک اور اُسی کا مال) ہیں۔ اور جو (فرشتے) اُس کے پاس ہیں وہ اس کی عبادت سے نہ کنیاتے ہیں اور نہ اکتاتے ہیں ﴿۱۹﴾
يُسَبِّحُوۡنَ الَّيۡلَ وَالنَّهَارَ لَا يَفۡتُرُوۡنَ ﴿۲۰﴾
رات دن (اُس کی) تسبیح کرتے رہتے ہیں (نہ تھکتے ہیں) نہ اکتاتے ہیں ﴿۲۰﴾
اَمِ اتَّخَذُوۡۤا اٰلِهَةً مِّنَ الۡاَرۡضِ هُمۡ يُنۡشِرُوۡنَ ﴿۲۱﴾
بھلا لوگوں نے جو زمین کی چیزوں سے (بعض کو) معبود بنا لیا ہے (تو کیا) وہ ان کو (مرنے کے بعد) اُٹھا کھڑا کریں گے؟ ﴿۲۱﴾
لَوۡ كَانَ فِيۡهِمَاۤ اٰلِهَةٌ اِلَّا اللّٰهُ لَـفَسَدَتَاۚ فَسُبۡحٰنَ اللّٰهِ رَبِّ الۡعَرۡشِ عَمَّا يَصِفُوۡنَ ﴿۲۲﴾
اگر آسمان اور زمین میں خدا کے سوا اور معبود ہوتے تو زمین وآسمان درہم برہم ہوجاتے۔ جو باتیں یہ لوگ بتاتے ہیں خدائے مالک عرش ان سے پاک ہے ﴿۲۲﴾
لَا يُسۡـَٔـلُ عَمَّا يَفۡعَلُ وَهُمۡ يُسۡـٔـَلُوۡنَ ﴿۲۳﴾
وہ جو کام کرتا ہے اس کی پرستش نہیں ہوگی اور (جو کام یہ لوگ کرتے ہیں اس کی) ان سے پرستش ہوگی ﴿۲۳﴾
اَمِ اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِهٖۤ اٰلِهَةً ؕ قُلۡ هَاتُوۡا بُرۡهَانَكُمۡۚ هٰذَا ذِكۡرُ مَنۡ مَّعِىَ وَذِكۡرُ مَنۡ قَبۡلِىۡؕ بَلۡ اَكۡثَرُهُمۡ لَا يَعۡلَمُوۡنَۙ الۡحَـقَّ فَهُمۡ مُّعۡرِضُوۡنَ ﴿۲۴﴾
کیا لوگوں نے خدا کو چھوڑ کر اور معبود بنالئے ہیں۔ کہہ دو کہ (اس بات پر) اپنی دلیل پیش کرو۔ یہ (میری اور) میرے ساتھ والوں کی کتاب بھی ہے اور جو مجھ سے پہلے (پیغمبر) ہوئے ہیں۔ ان کی کتابیں بھی ہیں۔ بلکہ (بات یہ ہے کہ) ان اکثر حق بات کو نہیں جانتے اور اس لئے اس سے منہ پھیر لیتے ہیں ﴿۲۴﴾
وَمَاۤ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ قَبۡلِكَ مِنۡ رَّسُوۡلٍ اِلَّا نُوۡحِىۡۤ اِلَيۡهِ اَنَّهٗ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنَا فَاعۡبُدُوۡنِ ﴿۲۵﴾
اور جو پیغمبر ہم نےتم سے پہلے بھیجے ان کی طرف یہی وحی بھیجی کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں تو میری ہی عبادت کرو ﴿۲۵﴾
وَقَالُوۡا اتَّخَذَ الرَّحۡمٰنُ وَلَدًا سُبۡحٰنَهٗؕ بَلۡ عِبَادٌ مُّكۡرَمُوۡنَۙ ﴿۲۶﴾
اور کہتے ہیں کہ خدا بیٹا رکھتا ہے۔ وہ پاک ہے (اس کے نہ بیٹا ہے نہ بیٹی) بلکہ (جن کو یہ لوگ اس کے بیٹے بیٹیاں سمجھتے ہیں) وہ اس کے عزت والے بندے ہیں ﴿۲۶﴾
لَا يَسۡبِقُوۡنَهٗ بِالۡقَوۡلِ وَهُمۡ بِاَمۡرِهٖ يَعۡمَلُوۡنَ ﴿۲۷﴾
اس کے آگے بڑھ کر بول نہیں سکتے۔ اور اس کے حکم پر عمل کرتے ہیں ﴿۲۷﴾
يَعۡلَمُ مَا بَيۡنَ اَيۡدِيۡهِمۡ وَمَا خَلۡفَهُمۡ وَ لَا يَشۡفَعُوۡنَۙ اِلَّا لِمَنِ ارۡتَضٰى وَهُمۡ مِّنۡ خَشۡيَـتِهٖ مُشۡفِقُوۡنَ ﴿۲۸﴾
جو کچھ ان کے آگے ہوچکا ہے اور پیچھے ہوگا وہ سب سے واقف ہے اور وہ (اس کے پاس کسی کی) سفارش نہیں کرسکتے مگر اس شخص کی جس سے خدا خوش ہو اور وہ اس کی ہیبت سے ڈرتے رہتے ہیں ﴿۲۸﴾
وَمَنۡ يَّقُلۡ مِنۡهُمۡ اِنِّىۡۤ اِلٰـهٌ مِّنۡ دُوۡنِهٖ فَذٰلِكَ نَجۡزِيۡهِ جَهَـنَّمَؕ كَذٰلِكَ نَجۡزِىۡ الظّٰلِمِيۡنَ ﴿۲۹﴾
اور جو شخص ان میں سے یہ کہے کہ خدا کے سوا میں معبود ہوں تو اسے ہم دوزخ کی سزا دیں گے اور ظالموں کو ہم ایسی ہی سزا دیا کرتے ہیں ﴿۲۹﴾
اَوَلَمۡ يَرَ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡۤا اَنَّ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضَ كَانَتَا رَتۡقًا فَفَتَقۡنٰهُمَاؕ وَجَعَلۡنَا مِنَ الۡمَآءِ كُلَّ شَىۡءٍ حَىٍّؕ اَفَلَا يُؤۡمِنُوۡنَ ﴿۳۰﴾
کیا کافروں نے نہیں دیکھا کہ آسمان اور زمین دونوں ملے ہوئے تھے تو ہم نے جدا جدا کردیا۔ اور تمام جاندار چیزیں ہم نے پانی سے بنائیں۔ پھر یہ لوگ ایمان کیوں نہیں لاتے؟ ﴿۳۰﴾
وَجَعَلۡنَا فِىۡ الۡاَرۡضِ رَاوسِىَ اَنۡ تَمِيۡدَ بِهِمۡ وَجَعَلۡنَا فِيۡهَا فِجَاجًا سُبُلاً لَّعَلَّهُمۡ يَهۡتَدُوۡنَ ﴿۳۱﴾
اور ہم نے زمین میں پہاڑ بنائے تاکہ لوگوں (کے بوجھ) سے ہلنے (اور جھکنے) نہ لگے اور اس میں کشادہ راستے بنائے تاکہ لوگ ان پر چلیں ﴿۳۱﴾
وَجَعَلۡنَا السَّمَآءَ سَقۡفًا مَّحۡفُوۡظًا ۖۚ وَّهُمۡ عَنۡ اٰيٰتِهَا مُعۡرِضُوۡنَ ﴿۳۲﴾
اور آسمان کو محفوظ چھت بنایا۔ اس پر بھی وہ ہماری نشانیوں سے منہ پھیر رہے ہیں ﴿۳۲﴾
وَهُوَ الَّذِىۡ خَلَقَ الَّيۡلَ وَالنَّهَارَ وَالشَّمۡسَ وَالۡقَمَرَؕ كُلٌّ فِىۡ فَلَكٍ يَّسۡبَحُوۡنَ ﴿۳۳﴾
اور وہی تو ہے جس نے رات اور دن اور سورج اور چاند کو بنایا۔ (یہ) سب (یعنی سورج اور چاند اور ستارے) آسمان میں (اس طرح چلتے ہیں گویا) تیر رہے ہیں ﴿۳۳﴾
وَمَا جَعَلۡنَا لِبَشَرٍ مِّنۡ قَبۡلِكَ الۡخُـلۡدَؕ اَفَا۟ئِن مِّتَّ فَهُمُ الۡخٰـلِدُوۡنَ ﴿۳۴﴾
اور (اے پیغمبر) ہم نے تم سے پہلے کسی آدمی کو بقائے دوام نہیں بخشا۔ بھلا اگر تم مرجاؤ تو کیا یہ لوگ ہمیشہ رہیں گے ﴿۳۴﴾
كُلُّ نَفۡسٍ ذَآٮِٕقَةُ الۡمَوۡتِؕ وَنَبۡلُوۡكُمۡ بِالشَّرِّ وَالۡخَيۡرِ فِتۡنَةً ؕ وَّاِلَيۡنَا تُرۡجَعُوۡنَ ﴿۳۵﴾
ہر متنفس کو موت کا مزا چکھنا ہے۔ اور ہم تو لوگوں کو سختی اور آسودگی میں آزمائش کے طور پر مبتلا کرتے ہیں۔ اور تم ہماری طرف ہی لوٹ کر آؤ گے ﴿۳۵﴾
وَاِذَا رَاٰكَ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡۤا اِنۡ يَّتَّخِذُوۡنَكَ اِلَّا هُزُوًاؕ اَهٰذَا الَّذِىۡ يَذۡكُرُ اٰلِهَـتَكُمۡۚ وَهُمۡ بِذِكۡرِ الرَّحۡمٰنِ هُمۡ كٰفِرُوۡنَ ﴿۳۶﴾
اور جب کافر تم کو دیکھتے ہیں تو تم سے استہزاء کرتے ہیں کہ کیا یہی شخص ہے جو تمہارے معبودوں کا ذکر (برائی سے) کیا کرتا ہے حالانکہ وہ خود رحمٰن کے نام سے منکر ہیں ﴿۳۶﴾
خُلِقَ الۡاِنۡسَانُ مِنۡ عَجَلٍؕ سَاُورِيۡكُمۡ اٰيٰتِىۡ فَلَا تَسۡتَعۡجِلُوۡنِ ﴿۳۷﴾
انسان (کچھ ایسا جلد باز ہے کہ گویا) جلد بازی ہی سے بنایا گیا ہے۔ میں تم لوگوں کو عنقریب اپنی نشانیاں دکھاؤں گا تو تم جلدی نہ کرو ﴿۳۷﴾
وَيَقُوۡلُوۡنَ مَتٰى هٰذَا الۡوَعۡدُ اِنۡ كُنۡتُمۡ صٰدِقِيۡنَ ﴿۳۸﴾
اور کہتے ہیں کہ اگر تم سچے ہو تو (جس عذاب کا) یہ وعید (ہے وہ) کب (آئے گا)؟ ﴿۳۸﴾
لَوۡ يَعۡلَمُ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا حِيۡنَ لَا يَكُفُّوۡنَ عَنۡ وُّجُوۡهِهِمُ النَّارَ وَلَا عَنۡ ظُهُوۡرِهِمۡ وَلَا هُمۡ يُنۡصَرُوۡنَ ﴿۳۹﴾
اے کاش کافر اس وقت کو جانیں جب وہ اپنے مونہوں پر سے (دوزخ کی) آگ کو روک نہ سکیں گے اور نہ اپنی پیٹھوں پر سے اور نہ ان کا کوئی مددگار ہوگا ﴿۳۹﴾
بَلۡ تَاۡتِيۡهِمۡ بَغۡتَةً فَتَبۡهَتُهُمۡ فَلَا يَسۡتَطِيۡعُوۡنَ رَدَّهَا وَلَا هُمۡ يُنۡظَرُوۡنَ ﴿۴۰﴾
بلکہ قیامت ان پر ناگہاں آ واقع ہوگی۔ اور ان کے ہوش کھو دے گی۔ پھر نہ تو وہ اس کو ہٹا سکیں گے اور نہ ان کو مہلت دی جائے گی ﴿۴۰﴾
وَلَـقَدِ اسۡتُهۡزِئَ بِرُسُلٍ مِّنۡ قَبۡلِكَ فَحَاقَ بِالَّذِيۡنَ سَخِرُوۡا مِنۡهُمۡ مَّا كَانُوۡا بِهٖ يَسۡتَهۡزِءُوۡنَ ﴿۴۱﴾
اور تم سے پہلے بھی پیغمبروں کے ساتھ استہزاء ہوتا رہا ہے تو جو لوگ ان میں سے تمسخر کیا کرتے تھے ان کو اسی (عذاب) نے جس کی ہنسی اُڑاتے تھے آگھیرا ﴿۴۱﴾
قُلۡ مَنۡ يَّكۡلَؤُكُمۡ بِالَّيۡلِ وَالنَّهَارِ مِنَ الرَّحۡمٰنِؕ بَلۡ هُمۡ عَنۡ ذِكۡرِ رَبِّهِمۡ مُّعۡرِضُوۡنَ ﴿۴۲﴾
کہو کہ رات اور دن میں خدا سے تمہاری کون حفاظت کرسکتا ہے؟ بات یہ ہے کہ اپنے پروردگار کی یاد سے منہ پھیرے ہوئے ہیں ﴿۴۲﴾
اَمۡ لَهُمۡ اٰلِهَةٌ تَمۡنَعُهُمۡ مِّنۡ دُوۡنِنَاؕ لَا يَسۡتَطِيۡعُوۡنَ نَـصۡرَ اَنۡفُسِهِمۡ وَلَا هُمۡ مِّنَّا يُصۡحَبُوۡنَ ﴿۴۳﴾
کیا ہمارے سوا ان کے اور معبود ہیں کہ ان کو (مصائب سے) بچاسکیں۔ وہ آپ اپنی مدد تو کر ہی نہیں سکتے اور نہ ہم سے پناہ ہی دیئے جائیں گے ﴿۴۳﴾
بَلۡ مَتَّعۡنَا هٰٓؤُلَآءِ وَ اٰبَآءَهُمۡ حَتّٰى طَالَ عَلَيۡهِمُ الۡعُمُرُؕ اَفَلَا يَرَوۡنَ اَنَّا نَاۡتِىۡ الۡاَرۡضَ نَـنۡقُصُهَا مِنۡ اَطۡرَافِهَاؕ اَفَهُمُ الۡغٰلِبُوۡنَ ﴿۴۴﴾
بلکہ ہم ان لوگوں کو اور ان کے باپ دادا کو متمتع کرتے رہے یہاں تک کہ (اسی حالت میں) ان کی عمریں بسر ہوگئیں۔ کیا یہ نہیں دیکھتے کہ ہم زمین کو اس کے کناروں سے گھٹاتے چلے آتے ہیں۔ تو کیا یہ لوگ غلبہ پانے والے ہیں؟ ﴿۴۴﴾
قُلۡ اِنَّمَاۤ اُنۡذِرُكُمۡ بِالۡوَحۡىِۖ وَلَا يَسۡمَعُ الصُّمُّ الدُّعَآءَ اِذَا مَا يُنۡذَرُوۡنَ ﴿۴۵﴾
کہہ دو کہ میں تم کو حکم خدا کے مطابق نصیحت کرتا ہوں۔ اور بہروں کوجب نصیحت کی جائے تو وہ پکار کر سنتے ہی نہیں ﴿۴۵﴾
وَلَٮِٕنۡ مَّسَّتۡهُمۡ نَفۡحَةٌ مِّنۡ عَذَابِ رَبِّكَ لَيَقُوۡلُنَّ يٰوَيۡلَنَاۤ اِنَّا كُنَّا ظٰلِمِيۡنَ ﴿۴۶﴾
اور اگر ان کو تمہارے پروردگار کا تھوڑا سا عذاب بھی پہنچے تو کہنے لگیں کہ ہائے کم بختی ہم بےشک ستمگار تھے ﴿۴۶﴾
وَنَضَعُ الۡمَوَازِيۡنَ الۡقِسۡطَ لِيَوۡمِ الۡقِيٰمَةِ فَلَا تُظۡلَمُ نَفۡسٌ شَيۡـًٔـاؕ وَاِنۡ كَانَ مِثۡقَالَ حَبَّةٍ مِّنۡ خَرۡدَلٍ اَتَيۡنَا بِهَاؕ وَكَفٰى بِنَا حٰسِبِيۡنَ ﴿۴۷﴾
اور ہم قیامت کے دن انصاف کی ترازو کھڑی کریں گے تو کسی شخص کی ذرا بھی حق تلفی نہ کی جائے گی۔ اور اگر رائی کے دانے کے برابر بھی (کسی کا عمل) ہوگا تو ہم اس کو لاحاضر کریں گے۔ اور ہم حساب کرنے کو کافی ہیں ﴿۴۷﴾
وَلَـقَدۡ اٰتَيۡنَا مُوۡسٰى وَهٰرُوۡنَ الۡفُرۡقَانَ وَضِيَآءً وَّذِكۡرًا لِّـلۡمُتَّقِيۡنَۙ ﴿۴۸﴾
اور ہم نے موسیٰ اور ہارون کو (ہدایت اور گمراہی میں) فرق کر دینے والی اور (سرتاپا) روشنی اور نصیحت (کی کتاب) عطا کی (یعنی) پرہیز گاروں کے لئے ﴿۴۸﴾
الَّذِيۡنَ يَخۡشَوۡنَ رَبَّهُمۡ بِالۡغَيۡبِ وَهُمۡ مِّنَ السَّاعَةِ مُشۡفِقُوۡنَ ﴿۴۹﴾
جو بن دیکھے اپنے پروردگار سے ڈرتے ہیں اور قیامت کا بھی خوف رکھتے ہیں ﴿۴۹﴾
وَهٰذَا ذِكۡرٌ مُّبٰرَكٌ اَنۡزَلۡنٰهُؕ اَفَاَنۡتُمۡ لَهٗ مُنۡكِرُوۡنَ ﴿۵۰﴾
یہ مبارک نصیحت ہے جسے ہم نے نازل فرمایا ہے تو کیا تم اس سے انکار کرتے ہو؟ ﴿۵۰﴾
وَلَـقَدۡ اٰتَيۡنَاۤ اِبۡرٰهِيۡمَ رُشۡدَهٗ مِنۡ قَبۡلُ وَ كُنَّا بِهٖ عٰلِمِيۡنَۚ ﴿۵۱﴾
اور ہم نے ابراہیمؑ کو پہلے ہی سے ہدایت دی تھی اور ہم ان کے حال سے واقف تھے ﴿۵۱﴾
اِذۡ قَالَ لِاَبِيۡهِ وَقَوۡمِهٖ مَا هٰذِهِ التَّمَاثِيۡلُ الَّتِىۡۤ اَنۡتُمۡ لَهَا عٰكِفُوۡنَ ﴿۵۲﴾
جب انہوں نے اپنے باپ اور اپنی قوم کے لوگوں سے کہا یہ کیا مورتیں ہیں جن (کی پرستش) پر تم معتکف (وقائم) ہو؟ ﴿۵۲﴾
قَالُوۡا وَجَدۡنَاۤ اٰبَآءَنَا لَهَا عٰبِدِيۡنَ ﴿۵۳﴾
وہ کہنے لگے کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ان کی پرستش کرتے دیکھا ہے ﴿۵۳﴾
قَالَ لَـقَدۡ كُنۡتُمۡ اَنۡتُمۡ وَاٰبَآؤُكُمۡ فِىۡ ضَلٰلٍ مُّبِيۡنٍ ﴿۵۴﴾
(ابراہیم نے) کہا کہ تم بھی (گمراہ ہو) اور تمہارے باپ دادا بھی صریح گمراہی میں پڑے رہے ﴿۵۴﴾
قَالُوۡۤا اَجِئۡتَنَا بِالۡحَـقِّ اَمۡ اَنۡتَ مِنَ اللّٰعِبِيۡنَ ﴿۵۵﴾
وہ بولے کیا تم ہمارے پاس (واقعی) حق لائے ہو یا (ہم سے) کھیل (کی باتیں) کرتے ہو؟ ﴿۵۵﴾
قَالَ بَل رَّبُّكُمۡ رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ الَّذِىۡ فَطَرَهُنَّۖ وَاَنَا عَلٰى ذٰلِكُمۡ مِّنَ الشّٰهِدِيۡنَ ﴿۵۶﴾
(ابراہیم نے) کہا (نہیں) بلکہ تمہارا پروردگار آسمانوں اور زمین کا پروردگار ہے جس نے ان کو پیدا کیا ہے۔ اور میں اس (بات) کا گواہ (اور اسی کا قائل) ہوں ﴿۵۶﴾
وَ تَاللّٰهِ لَاَكِيۡدَنَّ اَصۡنَامَكُمۡ بَعۡدَ اَنۡ تُوَلُّوۡا مُدۡبِرِيۡنَ ﴿۵۷﴾
اور خدا کی قسم جب تم پیٹھ پھیر کر چلے جاؤ گے تو میں تمہارے بتوں سے ایک چال چلوں گا ﴿۵۷﴾
فَجَعَلَهُمۡ جُذٰذًا اِلَّا كَبِيۡرًا لَّهُمۡ لَعَلَّهُمۡ اِلَيۡهِ يَرۡجِعُوۡنَ ﴿۵۸﴾
پھر ان کو توڑ کر ریزہ ریزہ کردیا مگر ایک بڑے (بت) کو (نہ توڑا) تاکہ وہ اس کی طرف رجوع کریں ﴿۵۸﴾
قَالُوۡا مَنۡ فَعَلَ هٰذَا بِاٰلِهَتِنَاۤ اِنَّهٗ لَمِنَ الظّٰلِمِيۡنَ ﴿۵۹﴾
کہنے لگے کہ ہمارے معبودوں کے ساتھ یہ معاملہ کس نے کیا؟ وہ تو کوئی ظالم ہے ﴿۵۹﴾
قَالُوۡا سَمِعۡنَا فَتًى يَذۡكُرُهُمۡ يُقَالُ لَهٗۤ اِبۡرٰهِيۡمُؕ ﴿۶۰﴾
لوگوں نے کہا کہ ہم نے ایک جوان کو ان کا ذکر کرتے ہوئے سنا ہے اس کو ابراہیم کہتے ہیں ﴿۶۰﴾
قَالُوۡا فَاۡتُوۡا بِهٖ عَلٰٓى اَعۡيُنِ النَّاسِ لَعَلَّهُمۡ يَشۡهَدُوۡنَ ﴿۶۱﴾
وہ بولے کہ اسے لوگوں کے سامنے لاؤ تاکہ گواہ رہیں ﴿۶۱﴾
قَالُوۡٓا ءَاَنۡتَ فَعَلۡتَ هٰذَا بِاٰلِهَتِنَا يٰۤاِبۡرٰهِيۡمُؕ ﴿۶۲﴾
(جب ابراہیم آئے تو) بت پرستوں نے کہا کہ ابراہیم بھلا یہ کام ہمارے معبودوں کے ساتھ تم نے کیا ہے؟ ﴿۶۲﴾
قَالَ بَلۡ فَعَلَهٗۖ كَبِيۡرُهُمۡ هٰذَا فَسۡــَٔلُوۡهُمۡ اِنۡ كَانُوۡا يَنۡطِقُوۡنَ ﴿۶۳﴾
(ابراہیم نے) کہا (نہیں) بلکہ یہ ان کے اس بڑے (بت) نے کیا (ہوگا)۔ اگر یہ بولتے ہیں تو ان سے پوچھ لو ﴿۶۳﴾
فَرَجَعُوۡۤا اِلٰٓى اَنۡفُسِهِمۡ فَقَالُوۡۤا اِنَّكُمۡ اَنۡتُمُ الظّٰلِمُوۡنَۙ ﴿۶۴﴾
انہوں نے اپنے دل غور کیا تو آپس میں کہنے لگے بےشک تم ہی بےانصاف ہو ﴿۶۴﴾
ثُمَّ نُكِسُوۡا عَلٰى رُءُوۡسِہِمۡۚ لَـقَدۡ عَلِمۡتَ مَا هٰٓؤُلَآءِ يَنۡطِقُوۡنَ ﴿۶۵﴾
پھر (شرمندہ ہو کر) سر نیچا کرلیا (اس پر بھی ابراہیم سے کہنے لگے کہ) تم جانتے ہو یہ بولتے نہیں ﴿۶۵﴾
قَالَ اَفَتَعۡبُدُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰهِ مَا لَا يَنۡفَعُكُمۡ شَيۡـًٔـا وَّلَا يَضُرُّكُمۡؕ ﴿۶۶﴾
(ابراہیم نے) کہا پھر تم خدا کو چھوڑ کر کیوں ایسی چیزوں کو پوجتے ہو جو نہ تمہیں کچھ فائدہ دے سکیں اور نقصان پہنچا سکیں؟ ﴿۶۶﴾
اُفٍّ لَّـكُمۡ وَلِمَا تَعۡبُدُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰهِؕ اَفَلَا تَعۡقِلُوۡنَ ﴿۶۷﴾
تف ہے تم پر اور جن کو تم خدا کے سوا پوجتے ہو ان پر بھی کیا تم عقل نہیں رکھتے؟ ﴿۶۷﴾
قَالُوۡا حَرِّقُوۡهُ وَانْصُرُوۡۤا اٰلِهَتَكُمۡ اِنۡ كُنۡتُمۡ فٰعِلِيۡنَ ﴿۶۸﴾
(تب وہ) کہنے لگے کہ اگر تمہیں (اس سے اپنے معبود کا انتقام لینا اور) کچھ کرنا ہے تو اس کو جلا دو اور اپنے معبودوں کی مدد کرو ﴿۶۸﴾
قُلۡنَا يٰنَارُ كُوۡنِىۡ بَرۡدًا وَّسَلٰمًا عَلٰٓى اِبۡرٰهِيۡمَۙ ﴿۶۹﴾
ہم نے حکم دیا اے آگ سرد ہوجا اور ابراہیم پر (موجب) سلامتی (بن جا) ﴿۶۹﴾
وَاَرَادُوۡا بِهٖ كَيۡدًا فَجَعَلۡنٰهُمُ الۡاَخۡسَرِيۡنَۚ ﴿۷۰﴾
اور ان لوگوں نے برا تو ان کا چاہا تھا مگر ہم نے ان ہی کو نقصان میں ڈال دیا ﴿۷۰﴾
وَنَجَّيۡنٰهُ وَلُوۡطًا اِلَى الۡاَرۡضِ الَّتِىۡ بٰرَكۡنَا فِيۡهَا لِلۡعٰلَمِيۡنَ ﴿۷۱﴾
اور ابراہیم اور لوط کو اس سرزمین کی طرف بچا نکالا جس میں ہم نے اہل عالم کے لئے برکت رکھی تھی ﴿۷۱﴾
وَوَهَبۡنَا لَهٗۤ اِسۡحٰقَؕ وَيَعۡقُوۡبَ نَافِلَةً ؕ وَّكُلاًّ جَعَلۡنَا صٰلِحِيۡنَ ﴿۷۲﴾
اور ہم نے ابراہیم کو اسحق عطا کئے۔ اور مستزاد برآں یعقوب۔ اور سب کو نیک بخت کیا ﴿۷۲﴾
وَجَعَلۡنٰهُمۡ اَٮِٕمَّةً يَّهۡدُوۡنَ بِاَمۡرِنَا وَاَوۡحَيۡنَاۤ اِلَيۡهِمۡ فِعۡلَ الۡخَيۡرٰتِ وَاِقَامَ الصَّلٰوةِ وَاِيۡتَآءَ الزَّكٰوةِۚ وَكَانُوۡا لَـنَا عٰبِدِيۡنَ ۙۚ ﴿۷۳﴾
اور ان کو پیشوا بنایا کہ ہمارے حکم سے ہدایت کرتے تھے اور ان کو نیک کام کرنے اور نماز پڑھنے اور زکوٰة دینے کا حکم بھیجا۔ اور وہ ہماری عبادت کیا کرتے تھے ﴿۷۳﴾
وَلُوۡطًا اٰتَيۡنٰهُ حُكۡمًا وَّعِلۡمًا وَّنَجَّيۡنٰهُ مِنَ الۡقَرۡيَةِ الَّتِىۡ كَانَتۡ تَّعۡمَلُ الۡخَبٰٓٮِٕثَؕ اِنَّهُمۡ كَانُوۡا قَوۡمَ سَوۡءٍ فٰسِقِيۡنَۙ ﴿۷۴﴾
اور لوط (کا قصہ یاد کرو) جب ان کو ہم نے حکم (یعنی حکمت ونبوت) اور علم بخشا اور اس بستی سے جہاں کے لوگ گندے کام کیا کرتے تھے۔ بچا نکالا۔ بےشک وہ برے اور بدکردار لوگ تھے ﴿۷۴﴾
وَاَدۡخَلۡنٰهُ فِىۡ رَحۡمَتِنَاؕ اِنَّهٗ مِنَ الصّٰلِحِيۡنَ ﴿۷۵﴾
اور انہیں اپنی رحمت کے (محل میں) داخل کیا۔ کچھ شک نہیں کہ وہ نیک بختوں میں تھے ﴿۷۵﴾
وَنُوۡحًا اِذۡ نَادٰى مِنۡ قَبۡلُ فَاسۡتَجَبۡنَا لَهٗ فَنَجَّيۡنٰهُ وَاَهۡلَهٗ مِنَ الۡكَرۡبِ الۡعَظِيۡمِۚ ﴿۷۶﴾
اور نوح (کا قصہ بھی یاد کرو) جب (اس سے) پیشتر انہوں نے ہم کو پکارا تو ہم نے ان کی دعا قبول فرمائی اور ان کو اور ان کے ساتھیوں کو بڑی گھبراہٹ سے نجات دی ﴿۷۶﴾
وَنَصَرۡنٰهُ مِنَ الۡقَوۡمِ الَّذِيۡنَ كَذَّبُوۡا بِاٰيٰتِنَاؕ اِنَّهُمۡ كَانُوۡا قَوۡمَ سَوۡءٍ فَاَغۡرَقۡنٰهُمۡ اَجۡمَعِيۡنَ ﴿۷۷﴾
اور جو لوگ ہماری آیتوں کی تکذیب کرتے تھے ان پر نصرت بخشی۔ وہ بےشک برے لوگ تھے سو ہم نے ان سب کو غرق کردیا ﴿۷۷﴾
وَدَاوٗدَ وَسُلَيۡمٰنَ اِذۡ يَحۡكُمٰنِ فِىۡ الۡحَـرۡثِ اِذۡ نَفَشَتۡ فِيۡهِ غَنَمُ الۡقَوۡمِۚ وَكُنَّا لِحُكۡمِهِمۡ شٰهِدِيۡنَۙ ﴿۷۸﴾
اور داؤد اور سلیمان (کا حال بھی سن لو کہ) جب وہ ایک کھیتی کا مقدمہ فیصلہ کرنے لگے جس میں کچھ لوگوں کی بکریاں رات کو چر گئی (اور اسے روند گئی) تھیں اور ہم ان کے فیصلے کے وقت موجود تھے ﴿۷۸﴾
فَفَهَّمۡنٰهَا سُلَيۡمٰنَۚ وَكُلاًّ اٰتَيۡنَا حُكۡمًا وَّعِلۡمًا وَسَخَّرۡنَا مَعَ دَاوٗدَ الۡجِبَالَ يُسَبِّحۡنَ وَالطَّيۡرَؕ وَكُنَّا فٰعِلِيۡنَ ﴿۷۹﴾
تو ہم نے فیصلہ (کرنے کا طریق) سلیمان کو سمجھا دیا۔ اور ہم نے دونوں کو حکم (یعنی حکمت ونبوت) اور علم بخشا تھا۔ اور ہم نے پہاڑوں کو داؤد کا مسخر کردیا تھا کہ ان کے ساتھ تسبیح کرتے تھے اور جانوروں کو بھی (مسخر کردیا تھا اور ہم ہی ایسا) کرنے والے تھے ﴿۷۹﴾
وَعَلَّمۡنٰهُ صَنۡعَةَ لَبُوۡسٍ لَّـكُمۡ لِتُحۡصِنَكُمۡ مِّنۡۢ بَاۡسِكُمۡۚ فَهَلۡ اَنۡـتُمۡ شٰكِرُوۡنَ ﴿۸۰﴾
اور ہم نے تمہارے لئے ان کو ایک (طرح) کا لباس بنانا بھی سکھا دیا تاکہ تم کو لڑائی (کے ضرر) سے بچائے۔ پس تم کو شکرگزار ہونا چاہیئے ﴿۸۰﴾
وَلِسُلَيۡمٰنَ الرِّيۡحَ عَاصِفَةً تَجۡرِىۡ بِاَمۡرِهٖۤ اِلَى الۡاَرۡضِ الَّتِىۡ بٰرَكۡنَا فِيۡهَاؕ وَكُنَّا بِكُلِّ شَىۡءٍ عٰلِمِيۡنَ ﴿۸۱﴾
اور ہم نے تیز ہوا سلیمان کے تابع (فرمان) کردی تھی جو ان کے حکم سے اس ملک میں چلتی تھی جس میں ہم نے برکت دی تھی (یعنی شام) اور ہم ہر چیز سے خبردار ہیں ﴿۸۱﴾
وَمِنَ الشَّيٰطِيۡنِ مَنۡ يَّغُوۡصُوۡنَ لَهٗ وَيَعۡمَلُوۡنَ عَمَلاً دُوۡنَ ذٰلِكَۚ وَكُنَّا لَهُمۡ حٰفِظِيۡنَۙ ﴿۸۲﴾
اور دیوؤں (کی جماعت کو بھی ان کے تابع کردیا تھا کہ ان) میں سے بعض ان کے لئے غوطے مارتے تھے اور اس کے سوا اور کام بھی کرتے تھے اور ہم ان کے نگہبان تھے ﴿۸۲﴾
وَاَيُّوۡبَ اِذۡ نَادٰى رَبَّهٗۤ اَنِّىۡ مَسَّنِىَ الضُّرُّ وَاَنۡتَ اَرۡحَمُ الرّٰحِمِيۡنَ ۖۚ ﴿۸۳﴾
اور ایوب کو (یاد کرو) جب انہوں نے اپنے پروردگار سے دعا کی کہ مجھے ایذا ہو رہی ہے اور تو سب سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے ﴿۸۳﴾
فَاسۡتَجَبۡنَا لَهٗ فَكَشَفۡنَا مَا بِهٖ مِنۡ ضُرٍّ وَّاٰتَيۡنٰهُ اَهۡلَهٗ و مِثۡلَهُمۡ مَّعَهُمۡ رَحۡمَةً مِّنۡ عِنۡدِنَا وَذِكۡرٰى لِلۡعٰبِدِيۡنَ ﴿۸۴﴾
تو ہم نے ان کی دعا قبول کرلی اور جو ان کو تکلیف تھی وہ دور کردی اور ان کو بال بچے بھی عطا فرمائے اور اپنی مہربانی کے ساتھ اتنے ہی اور (بخشے) اور عبادت کرنے والوں کے لئے (یہ) نصیحت ہے ﴿۸۴﴾
وَاِسۡمٰعِيۡلَ وَاِدۡرِيۡسَ وَذَا الۡكِفۡلِؕ كُلٌّ مِّنَ الصّٰبِرِيۡنَ ۖۚ ﴿۸۵﴾
اور اسمٰعیل اور ادریس اور ذوالکفل (کو بھی یاد کرو) یہ سب صبر کرنے والے تھے ﴿۸۵﴾
وَاَدۡخَلۡنٰهُمۡ فِىۡ رَحۡمَتِنَاؕ اِنَّهُمۡ مِّنَ الصّٰلِحِيۡنَ ﴿۸۶﴾
اور ہم نے ان کو اپنی رحمت میں داخل کیا۔ بلاشبہ وہ نیکوکار تھے ﴿۸۶﴾
وَ ذَا النُّوۡنِ اِذ ذَّهَبَ مُغَاضِبًا فَظَنَّ اَنۡ لَّنۡ نَّـقۡدِرَ عَلَيۡهِ فَنَادٰى فِىۡ الظُّلُمٰتِ اَنۡ لَّاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنۡتَ سُبۡحٰنَكَ ۖ اِنِّىۡ كُنۡتُ مِنَ الظّٰلِمِيۡنَ ۖۚ ﴿۸۷﴾
اور ذوالنون (کو یاد کرو) جب وہ (اپنی قوم سے ناراض ہو کر) غصے کی حالت میں چل دیئے اور خیال کیا کہ ہم ان پر قابو نہیں پاسکیں گے۔ آخر اندھیرے میں (خدا کو) پکارنے لگے کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔ تو پاک ہے (اور) بےشک میں قصوروار ہوں ﴿۸۷﴾
فَاسۡتَجَبۡنَا لَهٗۙ وَنَجَّيۡنٰهُ مِنَ الۡـغَمِّؕ وَكَذٰلِكَ نُـنْجِى الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ﴿۸۸﴾
تو ہم نے ان کی دعا قبول کرلی اور ان کو غم سے نجات بخشی۔ اور ایمان والوں کو ہم اسی طرح نجات دیا کرتے ہیں ﴿۸۸﴾
وَزَكَرِيَّاۤ اِذۡ نَادٰى رَبَّهٗ رَبِّ لَا تَذَرۡنِىۡ فَرۡدًا وَّاَنۡتَ خَيۡرُ الۡوٰرِثِيۡنَ ۖۚ ﴿۸۹﴾
اور زکریا (کو یاد کرو) جب انہوں نے اپنے پروردگار کو پکارا کہ پروردگار مجھے اکیلا نہ چھوڑ اور تو سب سے بہتر وارث ہے ﴿۸۹﴾
فَاسۡتَجَبۡنَا لَهٗ وَوَهَبۡنَا لَهٗ يَحۡيٰى وَاَصۡلَحۡنَا لَهٗ زَوۡجَهٗؕ اِنَّهُمۡ كَانُوۡا يُسٰرِعُوۡنَ فِىۡ الۡخَيۡرٰتِ وَ يَدۡعُوۡنَـنَا رَغَبًا وَّرَهَبًاؕ وَّكَانُوۡا لَنَا خٰشِعِيۡنَ ﴿۹۰﴾
تو ہم نے ان کی پکار سن لی۔ اور ان کو یحییٰ بخشے اور ان کی بیوی کو اُن کے (حسن معاشرت کے) قابل بنادیا۔ یہ لوگ لپک لپک کر نیکیاں کرتے اور ہمیں امید سے پکارتے اور ہمارے آگے عاجزی کیا کرتے تھے ﴿۹۰﴾
وَالَّتِىۡۤ اَحۡصَنَتۡ فَرۡجَهَا فَـنَفَخۡنَا فِيۡهَا مِنۡ رُّوۡحِنَا وَ جَعَلۡنٰهَا وَابۡنَهَاۤ اٰيَةً لِّـلۡعٰلَمِيۡنَ ﴿۹۱﴾
اور ان (مریم) کو (بھی یاد کرو) جنہوں نے اپنی عفّت کو محفوظ رکھا۔ تو ہم نے ان میں اپنی روح پھونک دی اور ان کے بیٹے کو اہل عالم کے لئے نشانی بنا دیا ﴿۹۱﴾
اِنَّ هٰذِهٖۤ اُمَّتُكُمۡ اُمَّةً وَّاحِدَةً ۖ وَّاَنَا رَبُّكُمۡ فَاعۡبُدُوۡنِ ﴿۹۲﴾
یہ تمہاری جماعت ایک ہی جماعت ہے اور میں تمہارا پروردگار ہوں تو میری ہی عبادت کیا کرو ﴿۹۲﴾
وَتَقَطَّعُوۡۤا اَمۡرَهُمۡ بَيۡنَهُمۡؕ كُلٌّ اِلَـيۡنَا رٰجِعُوۡنَ ﴿۹۳﴾
اور یہ لوگ اپنے معاملے میں باہم متفرق ہوگئے۔ (مگر) سب ہماری طرف رجوع کرنے والے ہیں ﴿۹۳﴾
فَمَنۡ يَّعۡمَلۡ مِنَ الصّٰلِحٰتِ وَهُوَ مُؤۡمِنٌ فَلَا كُفۡرَانَ لِسَعۡيِهٖۚ وَاِنَّا لَهٗ كٰتِبُوۡنَ ﴿۹۴﴾
جو نیک کام کرے گا اور مومن بھی ہوگا تو اس کی کوشش رائیگاں نہ جائے گی۔ اور ہم اس کے لئے (ثواب اعمال) لکھ رہے ہیں ﴿۹۴﴾
وَ حَرٰمٌ عَلٰى قَرۡيَةٍ اَهۡلَكۡنٰهَاۤ اَنَّهُمۡ لَا يَرۡجِعُوۡنَ ﴿۹۵﴾
اور جس بستی (والوں) کو ہم نے ہلاک کردیا محال ہے کہ (وہ دنیا کی طرف رجوع کریں) وہ رجوع نہیں کریں گے ﴿۹۵﴾
حَتّٰٓى اِذَا فُتِحَتۡ يَاۡجُوۡجُ وَمَاۡجُوۡجُ وَهُمۡ مِّنۡ كُلِّ حَدَبٍ يَّنۡسِلُوۡنَ ﴿۹۶﴾
یہاں تک کہ یاجوج ماجوج کھول دیئے جائیں اور وہ ہر بلندی سے دوڑ رہے ہوں ﴿۹۶﴾
وَاقۡتَرَبَ الۡوَعۡدُ الۡحَـقُّ فَاِذَا هِىَ شَاخِصَةٌ اَبۡصَارُ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡاؕ يٰوَيۡلَنَا قَدۡ كُنَّا فِىۡ غَفۡلَةٍ مِّنۡ هٰذَا بَلۡ كُنَّا ظٰلِمِيۡنَ ﴿۹۷﴾
اور (قیامت کا) سچا وعدہ قریب آجائے تو ناگاہ کافروں کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں (اور کہنے لگیں کہ) ہائے شامت ہم اس (حال) سے غفلت میں رہے بلکہ (اپنے حق میں) ظالم تھے ﴿۹۷﴾
اِنَّكُمۡ وَمَا تَعۡبُدُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰهِ حَصَبُ جَهَـنَّمَؕ اَنۡـتُمۡ لَهَا وَارِدُوۡنَ ﴿۹۸﴾
(کافرو اس روز) تم اور جن کی تم خدا کے سوا عبادت کرتے ہو دوزخ کا ایندھن ہوں گے۔ اور تم سب اس میں داخل ہو کر رہو گے ﴿۹۸﴾
لَوۡ كَانَ هٰٓؤُلَآءِ اٰلِهَةً مَّا وَرَدُوۡهَاؕ وَكُلٌّ فِيۡهَا خٰلِدُوۡنَ ﴿۹۹﴾
اگر یہ لوگ (درحقیقت) معبود ہوتے تو اس میں داخل نہ ہوتے۔ سب اس میں ہمیشہ (جلتے) رہیں گے ﴿۹۹﴾
لَهُمۡ فِيۡهَا زَفِيۡرٌ وَّهُمۡ فِيۡهَا لَا يَسۡمَعُوۡنَ ﴿۱۰۰﴾
وہاں ان کو چلاّنا ہوگا اور اس میں (کچھ) نہ سن سکیں گے ﴿۱۰۰﴾
اِنَّ الَّذِيۡنَ سَبَقَتۡ لَهُمۡ مِّنَّا الۡحُسۡنٰٓىۙ اُولٰٓٮِٕكَ عَنۡهَا مُبۡعَدُوۡنَۙ ﴿۱۰۱﴾
جن لوگوں کے لئے ہماری طرف سے پہلے بھلائی مقرر ہوچکی ہے۔ وہ اس سے دور رکھے جائیں گے ﴿۱۰۱﴾
لَا يَسۡمَعُوۡنَ حَسِيۡسَهَاۚ وَهُمۡ فِىۡ مَا اشۡتَهَتۡ اَنۡفُسُهُمۡ خٰلِدُوۡنَۚ ﴿۱۰۲﴾
(یہاں تک کہ) اس کی آواز بھی تو نہیں سنیں گے۔ اور جو کچھ ان کا جی چاہے گا اس میں (یعنی) ہر طرح کے عیش اور لطف میں ہمیشہ رہیں گے ﴿۱۰۲﴾
لَا يَحۡزُنُهُمُ الۡـفَزَعُ الۡاَكۡبَرُ وَتَتَلَقّٰٮهُمُ الۡمَلٰٓٮِٕكَةُ ؕ هٰذَا يَوۡمُكُمُ الَّذِىۡ كُنۡتُمۡ تُوۡعَدُوۡنَ ﴿۱۰۳﴾
ان کو (اس دن کا) بڑا بھاری خوف غمگین نہیں کرے گا۔ اور فرشتے ان کو لینے آئیں گے (اور کہیں گے کہ) یہی وہ دن ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے ﴿۱۰۳﴾
يَوۡمَ نَطۡوِىۡ السَّمَآءَ كَطَـىِّ السِّجِلِّ لِلۡكُتُبِؕ كَمَا بَدَاۡنَاۤ اَوَّلَ خَلۡقٍ نُّعِيۡدُهٗؕ وَعۡدًا عَلَيۡنَاؕ اِنَّا كُنَّا فٰعِلِيۡنَ ﴿۱۰۴﴾
جس دن ہم آسمان کو اس طرح لپیٹ لیں گے جیسے خطوں کا طومار لپیٹ لیتے ہیں۔ جس طرح ہم نے (کائنات کو) پہلے پیدا کیا اسی طرح دوبارہ پیدا کردیں گے۔ (یہ) وعدہ (جس کا پورا کرنا لازم) ہے۔ ہم (ایسا) ضرور کرنے والے ہیں ﴿۱۰۴﴾
وَلَـقَدۡ كَتَبۡنَا فِىۡ الزَّبُوۡرِ مِنۡۢ بَعۡدِ الذِّكۡرِ اَنَّ الۡاَرۡضَ يَرِثُهَا عِبَادِىَ الصّٰلِحُوۡنَ ﴿۱۰۵﴾
اور ہم نے نصیحت (کی کتاب یعنی تورات) کے بعد زبور میں لکھ دیا تھا کہ میرے نیکوکار بندے ملک کے وارث ہوں گے ﴿۱۰۵﴾
اِنَّ فِىۡ هٰذَا لَبَلٰغًا لّـِقَوۡمٍ عٰبِدِيۡنَؕ ﴿۱۰۶﴾
عبادت کرنے والے لوگوں کے لئے اس میں (خدا کے حکموں کی) تبلیغ ہے ﴿۱۰۶﴾
وَمَاۤ اَرۡسَلۡنٰكَ اِلَّا رَحۡمَةً لِّـلۡعٰلَمِيۡنَ ﴿۱۰۷﴾
اور (اے محمدﷺ) ہم نے تم کو تمام جہان کے لئے رحمت (بنا کر) بھیجا ہے ﴿۱۰۷﴾
قُلۡ اِنَّمَا يُوۡحٰىۤ اِلَىَّ اَنَّمَاۤ اِلٰهُكُمۡ اِلٰـهٌ وَّاحِدٌ ۚ فَهَلۡ اَنۡـتُمۡ مُّسۡلِمُوۡنَ ﴿۱۰۸﴾
کہہ دو کہ مجھ پر (خدا کی طرح سے) یہ وحی آتی ہے کہ تم سب کا معبود خدائے واحد ہے۔ تو تم کو چاہیئے کہ فرمانبردار بن جاؤ ﴿۱۰۸﴾
فَاِنۡ تَوَلَّوۡا فَقُلۡ اٰذَنۡـتُكُمۡ عَلٰى سَوَآءٍؕ وَّاِنۡ اَدۡرِىۡۤ اَقَرِيۡبٌ اَمۡ بَعِيۡدٌ مَّا تُوۡعَدُوۡنَ ﴿۱۰۹﴾
اگر یہ لوگ منہ پھیریں تو کہہ دو کہ میں نے تم کو سب کو یکساں (احکام الہیٰ سے) آگاہ کردیا ہے۔ اور مجھ کو معلوم نہیں کہ جس چیز کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ (عن) قریب (آنے والی) ہے یا (اس کا وقت) دور ہے ﴿۱۰۹﴾
اِنَّهٗ يَعۡلَمُ الۡجَـهۡرَ مِنَ الۡقَوۡلِ وَيَعۡلَمُ مَا تَكۡتُمُوۡنَ ﴿۱۱۰﴾
اور جو بات پکار کی جائے وہ اسے بھی جانتا ہے اور جو تم پوشیدہ کرتے ہو اس سے بھی واقف ہے ﴿۱۱۰﴾
وَاِنۡ اَدۡرِىۡ لَعَلَّهٗ فِتۡنَةٌ لَّـكُمۡ وَمَتَاعٌ اِلٰى حِيۡنٍ ﴿۱۱۱﴾
اور میں نہیں جانتا شاید وہ تمہارے لئے آزمائش ہو اور ایک مدت تک (تم اس سے) فائدہ (اٹھاتے رہو) ﴿۱۱۱﴾
قٰلَ رَبِّ احۡكُمۡ بِالۡحَـقِّؕ وَرَبُّنَا الرَّحۡمٰنُ الۡمُسۡتَعَانُ عَلٰى مَا تَصِفُوۡنَ ﴿۱۱۲﴾
پیغمبر نے کہا کہ اے میرے پروردگار حق کے ساتھ فیصلہ کردے۔ اور ہمارا پروردگار بڑا مہربان ہے اسی سے ان باتوں میں جو تم بیان کرتے ہو مدد مانگی جاتی ہے ﴿۱۱۲﴾
Browse Surah Al-Anbiya Ayat by Ayat
Your Comments/Thoughts ?
Read & Download Surah Al-Anbiya Online with Urdu Translation
You can listen to Surah Al-Anbiya in the soulful voice of Abd-ur Rahman As-Sudais and the Surah Al-Anbiya Urdu translation is in the voice of Saud Al-Shuraim. You can also download Surah Al-Anbiya MP3 with Urdu translation. This way, you can listen to Surah Al-Anbiya Urdu translation whenever possible to understand its meaning in your language. Likewise, Surah Al-Anbiya Urdu Translation is available on this page so that you can recite it. This translation of Surah Al-Anbiya is done by Fateh Muhammad Jalandhari.
Surah Al-Anbiya is a Makki Surah. It is the 21st Surah of the Holy Quran and has 112 Ayat. It is in the Para 17 of the Holy Quran.
When traveling and can't carry Holy Quran, you can recite Surah Al-Anbiya Urdu Tarjuma by visiting this page of Darsaal. We suggest you bookmark this page to easily access it next time whenever you want to recite the Urdu translation of Surah Al-Anbiya.
You can share Surah Al-Anbiya Urdu Translation Audio directly on social media by clicking on your desired social media icon. Read, listen, or share Surah Al-Anbiya with Urdu Translation and collect the countless blessings of Allah Almighty.
Is Surah Al-Anbiya Urdu translation available?
You can read Surah Al-Anbiya with Urdu translation at Darsaal.
Who is the translator of Surah Al-Anbiya in Urdu?
Fateh Muhammad Jalandhari is the translator of Surah Al-Anbiya in Urdu.
Surah Al-Anbiya is in Which Sipara of Quran?
Surah Al-Anbiya is in Sipara 17 of the Quran.