Read Surah Ash-Shuara Urdu Tafseer, Listen & Download Surah Ash-Shuara Tafseer MP3
Surah Ash-Shuara is a Makki Surah. It is the 26th Surah of the Holy Quran. Surah Ash-Shuara has 227 Ayat. Surah Ash-Shuara is in the Para 19 of the Holy Quran. You can read Surah Ash-Shuara with Urdu Tafseer on this page. The Urdu Tafseer of Surah Ash-Shuara on this page is done by Dr. Israr Ahmed. Listen to Surah Ash-Shuara with Urdu Tafseer in the voice of Dr. Israr Ahmed. You can also download Surah Ash-Shuara MP3 with Urdu Tafseer from Darsaal for free and share it with others.
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
طٰسٓمٓ ﴿۱﴾
طٰسٓمٓ ﴿۱﴾
تِلۡكَ اٰيٰتُ الۡكِتٰبِ الۡمُبِيۡنِ ﴿۲﴾
یہ کتاب روشن کی آیتیں ہیں ﴿۲﴾
لَعَلَّكَ بَاخِعٌ نَّـفۡسَكَ اَلَّا يَكُوۡنُوۡا مُؤۡمِنِيۡنَ ﴿۳﴾
(اے پیغمبرﷺ) شاید تم اس (رنج) سے کہ یہ لوگ ایمان نہیں لاتے اپنے تئیں ہلاک کردو گے ﴿۳﴾
اِنۡ نَّشَاۡ نُنَزِّلۡ عَلَيۡهِمۡ مِّنَ السَّمَآءِ اٰيَةً فَظَلَّتۡ اَعۡنَاقُهُمۡ لَهَا خٰضِعِيۡنَ ﴿۴﴾
اگر ہم چاہیں تو ان پر آسمان سے نشانی اُتار دیں۔ پھر ان کی گردنیں اس کے آگے جھک جائیں ﴿۴﴾
وَمَا يَاۡتِيۡهِمۡ مِّنۡ ذِكۡرٍ مِّنَ الرَّحۡمٰنِ مُحۡدَثٍ اِلَّا كَانُوۡا عَنۡهُ مُعۡرِضِيۡنَ ﴿۵﴾
اور ان کے پاس (خدائے) رحمٰن کی طرف سے کوئی نصیحت نہیں آتی مگر یہ اس سے منہ پھیر لیتے ہیں ﴿۵﴾
فَقَدۡ كَذَّبُوۡا فَسَيَاۡتِيۡهِمۡ اَنۡۢبٰٓـؤُا مَا كَانُوۡا بِهٖ يَسۡتَهۡزِءُوۡنَ ﴿۶﴾
سو یہ تو جھٹلا چکے اب ان کو اس چیز کی حقیقت معلوم ہوگی جس کی ہنسی اُڑاتے تھے ﴿۶﴾
اَوَلَمۡ يَرَوۡا اِلَى الۡاَرۡضِ كَمۡ اَنۡۢبَتۡنَا فِيۡهَا مِنۡ كُلِّ زَوۡجٍ كَرِيۡمٍ ﴿۷﴾
کیا انہوں نے زمین کی طرف نہیں دیکھا کہ ہم نے اس میں ہر قسم کی کتنی نفیس چیزیں اُگائی ہیں ﴿۷﴾
اِنَّ فِىۡ ذٰلِكَ لَاَيَةً ؕ وَّمَا كَانَ اَكۡثَرُهُمۡ مُّؤۡمِنِيۡنَ ﴿۸﴾
کچھ شک نہیں کہ اس میں (قدرت خدا کی) نشانی ہے مگر یہ اکثر ایمان لانے والے نہیں ہیں ﴿۸﴾
وَاِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الۡعَزِيۡزُ الرَّحِيۡمُ ﴿۹﴾
اور تمہارا پروردگار غالب (اور) مہربان ہے ﴿۹﴾
وَاِذۡ نَادٰى رَبُّكَ مُوۡسٰىۤ اَنِ ائۡتِ الۡقَوۡمَ الظّٰلِمِيۡنَۙ ﴿۱۰﴾
اور جب تمہارے پروردگار نے موسیٰ کو پکارا کہ ظالم لوگوں کے پاس جاؤ ﴿۱۰﴾
قَوۡمَ فِرۡعَوۡنَؕ اَلَا يَتَّقُوۡنَ ﴿۱۱﴾
(یعنی) قوم فرعون کے پاس، کیا یہ ڈرتے نہیں ﴿۱۱﴾
قَالَ رَبِّ اِنِّىۡۤ اَخَافُ اَنۡ يُّكَذِّبُوۡنِؕ ﴿۱۲﴾
انہوں نے کہا کہ میرے پروردگار میں ڈرتا ہوں کہ یہ مجھے جھوٹا سمجھیں ﴿۱۲﴾
وَيَضِيۡقُ صَدۡرِىۡ وَلَا يَنۡطَلِقُ لِسَانِىۡ فَاَرۡسِلۡ اِلٰى هٰرُوۡنَ ﴿۱۳﴾
اور میرا دل تنگ ہوتا ہے اور میری زبان رکتی ہے تو ہارون کو حکم بھیج کہ میرے ساتھ چلیں ﴿۱۳﴾
وَلَهُمۡ عَلَىَّ ذَنۡۢبٌ فَاَخَافُ اَنۡ يَّقۡتُلُوۡنِۚ ﴿۱۴﴾
اور ان لوگوں کا مجھ پر ایک گناہ (یعنی قبطی کے خون کا دعویٰ) بھی ہے سو مجھے یہ بھی خوف ہے کہ مجھ کو مار ہی ڈالیں ﴿۱۴﴾
قَالَ كَلَّاۚ فَاذۡهَبَا بِاٰيٰتِنَآ اِنَّا مَعَكُمۡ مُّسۡتَمِعُوۡنَ ﴿۱۵﴾
فرمایا ہرگز نہیں۔ تم دونوں ہماری نشانیاں لے کر جاؤ ہم تمہارے ساتھ سننے والے ہیں ﴿۱۵﴾
فَاۡتِيَا فِرۡعَوۡنَ فَقُوۡلَاۤ اِنَّا رَسُوۡلُ رَبِّ الۡعٰلَمِيۡنَۙ ﴿۱۶﴾
تو دونوں فرعون کے پاس جاؤ اور کہو کہ ہم تمام جہان کے مالک کے بھیجے ہوئے ہیں ﴿۱۶﴾
اَنۡ اَرۡسِلۡ مَعَنَا بَنِىۡۤ اِسۡرآءِيۡلَؕ ﴿۱۷﴾
(اور اس لئے آئے ہیں) کہ آپ بنی اسرائیل کو ہمارے ساتھ جانے کی اجازت دیں ﴿۱۷﴾
قَالَ اَلَمۡ نُرَبِّكَ فِيۡنَا وَلِيۡدًا وَّلَبِثۡتَ فِيۡنَا مِنۡ عُمُرِكَ سِنِيۡنَۙ ﴿۱۸﴾
(فرعون نے موسیٰ سے کہا) کیا ہم نے تم کو کہ ابھی بچّے تھے پرورش نہیں کیا اور تم نے برسوں ہمارے ہاں عمر بسر (نہیں) کی ﴿۱۸﴾
وَفَعَلۡتَ فَعۡلَتَكَ الَّتِىۡ فَعَلۡتَ وَاَنۡتَ مِنَ الۡكٰفِرِيۡنَ ﴿۱۹﴾
اور تم نے وہ کام کیا تھا جو کیا اور تم ناشکرے معلوم ہوتے ہو ﴿۱۹﴾
قَالَ فَعَلۡتُهَاۤ اِذًا وَّاَنَا مِنَ الضَّآلِّيۡنَؕ ﴿۲۰﴾
(موسیٰ نے) کہاں (ہاں) وہ حرکت مجھ سے ناگہاں سرزد ہوئی تھی اور میں خطا کاروں میں تھا ﴿۲۰﴾
فَفَرَرۡتُ مِنۡكُمۡ لَمَّا خِفۡتُكُمۡ فَوَهَبَ لِىۡ رَبِّىۡ حُكۡمًا وَّجَعَلَنِىۡ مِنَ الۡمُرۡسَلِيۡنَ ﴿۲۱﴾
تو جب مجھے تم سے ڈر لگا تو تم میں سے بھاگ گیا۔ پھر خدا نے مجھ کو نبوت وعلم بخشا اور مجھے پیغمبروں میں سے کیا ﴿۲۱﴾
وَتِلۡكَ نِعۡمَةٌ تَمُنُّهَا عَلَىَّ اَنۡ عَبَّدتَّ بَنِىۡۤ اِسۡرآءِيۡلَؕ ﴿۲۲﴾
اور (کیا) یہی احسان ہے جو آپ مجھ پر رکھتے ہیں کہ آپ نے بنی اسرائیل کو غلام بنا رکھا ہے ﴿۲۲﴾
قَالَ فِرۡعَوۡنُ وَمَا رَبُّ الۡعٰلَمِيۡنَؕ ﴿۲۳﴾
فرعون نے کہا کہ تمام جہان مالک کیا ﴿۲۳﴾
قَالَ رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ وَمَا بَيۡنَهُمَاؕ اِنۡ كُنۡتُمۡ مُّوۡقِنِيۡنَ ﴿۲۴﴾
کہا کہ آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان دونوں میں ہے سب کا مالک۔ بشرطیکہ تم لوگوں کو یقین ہو ﴿۲۴﴾
قَالَ لِمَنۡ حَوۡلَهٗۤ اَلَا تَسۡتَمِعُوۡنَ ﴿۲۵﴾
فرعون نے اپنے اہالی موالی سے کہا کہ کیا تم سنتے نہیں ﴿۲۵﴾
قَالَ رَبُّكُمۡ وَرَبُّ اٰبَآٮِٕكُمُ الۡاَوَّلِيۡنَ ﴿۲۶﴾
(موسیٰ نے) کہا کہ تمہارا اور تمہارے پہلے باپ دادا کا مالک ﴿۲۶﴾
قَالَ اِنَّ رَسُوۡلَـكُمُ الَّذِىۡۤ اُرۡسِلَ اِلَيۡكُمۡ لَمَجۡنُوۡنٌ ﴿۲۷﴾
(فرعون نے) کہا کہ (یہ) پیغمبر جو تمہاری طرف بھیجا گیا ہے باؤلا ہے ﴿۲۷﴾
قَالَ رَبُّ الۡمَشۡرِقِ وَالۡمَغۡرِبِ وَمَا بَيۡنَهُمَاؕ اِنۡ كُنۡتُمۡ تَعۡقِلُوۡنَ ﴿۲۸﴾
موسیٰ نے کہا کہ مشرق اور مغرب اور جو کچھ ان دونوں میں ہے سب کا مالک، بشرطیکہ تم کو سمجھ ہو ﴿۲۸﴾
قَالَ لَٮِٕنِ اتَّخَذۡتَ اِلٰهًا غَيۡرِىۡ لَاَجۡعَلَـنَّكَ مِنَ الۡمَسۡجُوۡنِيۡنَ ﴿۲۹﴾
(فرعون نے) کہا کہ اگر تم نے میرے سوا کسی اور کو معبود بنایا تو میں تمہیں قید کردوں گا ﴿۲۹﴾
قَالَ اَوَلَوۡ جِئۡتُكَ بِشَىۡءٍ مُّبِيۡنٍۚ ﴿۳۰﴾
(موسیٰ نے) کہا خواہ میں آپ کے پاس روشن چیز لاؤں (یعنی معجزہ) ﴿۳۰﴾
قَالَ فَاۡتِ بِهٖۤ اِنۡ كُنۡتَ مِنَ الصّٰدِقِيۡنَ ﴿۳۱﴾
فرعون نے کہا اگر سچے ہو تو اسے لاؤ (دکھاؤ) ﴿۳۱﴾
فَاَلۡقٰى عَصَاهُ فَاِذَا هِىَ ثُعۡبَانٌ مُّبِيۡنٌ ۖۚ ﴿۳۲﴾
پس انہوں نے اپنی لاٹھی ڈالی تو وہ اسی وقت صریح اژدہا بن گئی ﴿۳۲﴾
وَّنَزَعَ يَدَهٗ فَاِذَا هِىَ بَيۡضَآءُ لِلنّٰظِرِيۡنَ ﴿۳۳﴾
اور اپنا ہاتھ نکالا تو اسی دم دیکھنے والوں کے لئے سفید (براق نظر آنے لگا) ﴿۳۳﴾
قَالَ لِلۡمَلَاِ حَوۡلَهٗۤ اِنَّ هٰذَا لَسٰحِرٌ عَلِيۡمٌۙ ﴿۳۴﴾
فرعون نے اپنے گرد کے سرداروں سے کہا کہ یہ تو کامل فن جادوگر ہے ﴿۳۴﴾
يُّرِيۡدُ اَنۡ يُّخۡرِجَكُمۡ مِّنۡ اَرۡضِكُمۡ بِسِحۡرِهٖۖ فَمَاذَا تَاۡمُرُوۡنَ ﴿۳۵﴾
چاہتا ہے کہ تم کو اپنے جادو (کے زور) سے تمہارے ملک سے نکال دے تو تمہاری کیا رائے ہے؟ ﴿۳۵﴾
قَالُوۡۤا اَرۡجِهۡ وَاَخَاهُ وَابۡعَثۡ فِىۡ الۡمَدَآٮِٕنِ حٰشِرِيۡنَۙ ﴿۳۶﴾
انہوں نے کہا کہ اسے اور اس کے بھائی (کے بارے) میں کچھ توقف کیجیئے اور شہروں میں ہرکارے بھیج دیجیئے ﴿۳۶﴾
يَاۡتُوۡكَ بِكُلِّ سَحَّارٍ عَلِيۡمٍ ﴿۳۷﴾
کہ سب ماہر جادوگروں کو (جمع کرکے) آپ کے پاس لے آئیں ﴿۳۷﴾
فَجُمِعَ السَّحَرَةُ لِمِيۡقَاتِ يَوۡمٍ مَّعۡلُوۡمٍۙ ﴿۳۸﴾
تو جادوگر ایک مقررہ دن کی میعاد پر جمع ہوگئے ﴿۳۸﴾
وَقِيۡلَ لِلنَّاسِ هَلۡ اَنۡـتُمۡ مُّجۡتَمِعُوۡنَۙ ﴿۳۹﴾
اور لوگوں سے کہہ دیا گیا کہ تم (سب) کو اکھٹے ہو کر جانا چاہیئے ﴿۳۹﴾
لَعَلَّنَا نَـتَّبِعُ السَّحَرَةَ اِنۡ كَانُوۡا هُمُ الۡغٰلِبِيۡنَ ﴿۴۰﴾
تاکہ اگر جادوگر غالب رہیں تو ہم ان کے پیرو ہوجائیں ﴿۴۰﴾
فَلَمَّا جَآءَ السَّحَرَةُ قَالُوۡا لِفِرۡعَوۡنَ اَٮِٕنَّ لَـنَا لَاَجۡرًا اِنۡ كُنَّا نَحۡنُ الۡغٰلِبِيۡنَ ﴿۴۱﴾
جب جادوگر آگئے تو فرعون سے کہنے لگے اگر ہم غالب رہے تو ہمیں صلہ بھی عطا ہوگا؟ ﴿۴۱﴾
قَالَ نَعَمۡ وَاِنَّكُمۡ اِذًا لَّمِنَ الۡمُقَرَّبِيۡنَ ﴿۴۲﴾
فرعون نے کہا ہاں اور تم مقربوں میں بھی داخل کرلئے جاؤ گے ﴿۴۲﴾
قَالَ لَهُمۡ مُّوۡسٰىۤ اَلۡقُوۡا مَاۤ اَنۡتُمۡ مُّلۡقُوۡنَ ﴿۴۳﴾
موسیٰ نے ان سے کہا کہ جو چیز ڈالنی چاہتے ہو، ڈالو ﴿۴۳﴾
فَاَلۡقَوۡا حِبَالَهُمۡ وَعِصِيَّهُمۡ وَقَالُوۡا بِعِزَّةِ فِرۡعَوۡنَ اِنَّا لَـنَحۡنُ الۡغٰلِبُوۡنَ ﴿۴۴﴾
تو انہوں نے اپنی رسیاں اور لاٹھیاں ڈالیں اور کہنے لگے کہ فرعون کے اقبال کی قسم ہم ضرور غالب رہیں گے ﴿۴۴﴾
فَاَلۡقَىٰ مُوۡسٰى عَصَاهُ فَاِذَا هِىَ تَلۡقَفُ مَا يَاۡفِكُوۡنَۖۚ ﴿۴۵﴾
پھر موسیٰ نے اپنی لاٹھی ڈالی تو وہ ان چیزوں کو جو جادوگروں نے بنائی تھیں یکایک نگلنے لگی ﴿۴۵﴾
فَاُلۡقِىَ السَّحَرَةُ سٰجِدِيۡنَۙ ﴿۴۶﴾
تب جادوگر سجدے میں گر پڑے ﴿۴۶﴾
قَالُوۡۤا اٰمَنَّا بِرَبِّ الۡعٰلَمِيۡنَۙ ﴿۴۷﴾
(اور) کہنے لگے کہ ہم تمام جہان کے مالک پر ایمان لے آئے ﴿۴۷﴾
رَبِّ مُوۡسٰى وَهٰرُوۡنَ ﴿۴۸﴾
جو موسیٰ اور ہارون کا مالک ہے ﴿۴۸﴾
قَالَ اٰمَنۡتُمۡ لَهٗ قَبۡلَ اَنۡ اٰذَنَ لَـكُمۡۚ اِنَّهٗ لَكَبِيۡرُكُمُ الَّذِىۡ عَلَّمَكُمُ السِّحۡرَۚ فَلَسَوۡفَ تَعۡلَمُوۡنَ ؕ لَاُقَطِّعَنَّ اَيۡدِيَكُمۡ وَاَرۡجُلَـكُمۡ مِّنۡ خِلٰفٍ وَّلَاُصَلِّبَنَّكُمۡ اَجۡمَعِيۡنَۚ ﴿۴۹﴾
فرعون نے کہا کیا اس سے پہلے کہ میں تم کو اجازت دوں تم اس پر ایمان لے آئے، بےشک یہ تمہارا بڑا ہے جس نے تم کو جادو سکھایا ہے۔ سو عنقریب تم (اس کا انجام) معلوم کرلو گے کہ میں تمہارے ہاتھ اور پاؤں اطراف مخالف سے کٹوا دوں گا اور تم سب کو سولی پر چڑھوا دوں گا ﴿۴۹﴾
قَالُوۡا لَا ضَيۡرَ اِنَّاۤ اِلٰى رَبِّنَا مُنۡقَلِبُوۡنَۚ ﴿۵۰﴾
انہوں نے کہا کہ کچھ نقصان (کی بات) نہیں ہم اپنے پروردگار کی طرف لوٹ جانے والے ہیں ﴿۵۰﴾
اِنَّا نَطۡمَعُ اَنۡ يَّغۡفِرَ لَـنَا رَبُّنَا خَطٰيٰـنَاۤ اَنۡ كُنَّاۤ اَوَّلَ الۡمُؤۡمِنِيۡنَؕ ﴿۵۱﴾
ہمیں امید ہے کہ ہمارا پروردگار ہمارے گناہ بخش دے گا۔ اس لئے کہ ہم اول ایمان لانے والوں میں ہیں ﴿۵۱﴾
وَاَوۡحَيۡنَاۤ اِلٰى مُوۡسٰٓى اَنۡ اَسۡرِ بِعِبَادِىۡۤ اِنَّكُمۡ مُّتَّبَعُوۡنَ ﴿۵۲﴾
اور ہم نے موسیٰ کی طرف وحی بھیجی کہ ہمارے بندوں کو رات کو لے نکلو کہ (فرعونیوں کی طرف سے) تمہارا تعاقب کیا جائے گا ﴿۵۲﴾
فَاَرۡسَلَ فِرۡعَوۡنُ فِىۡ الۡمَدَآٮِٕنِ حٰشِرِيۡنَۚ ﴿۵۳﴾
تو فرعون نے شہروں میں نقیب راونہ کئے ﴿۵۳﴾
اِنَّ هٰٓؤُلَآءِ لَشِرۡذِمَةٌ قَلِيۡلُوۡنَۙ ﴿۵۴﴾
(اور کہا) کہ یہ لوگ تھوڑی سی جماعت ہے ﴿۵۴﴾
وَاِنَّهُمۡ لَـنَا لَـغَآٮِٕظُوۡنَۙ ﴿۵۵﴾
اور یہ ہمیں غصہ دلا رہے ہیں ﴿۵۵﴾
وَاِنَّا لَجَمِيۡعٌ حٰذِرُوۡنَؕ ﴿۵۶﴾
اور ہم سب باسازو سامان ہیں ﴿۵۶﴾
فَاَخۡرَجۡنٰهُمۡ مِّنۡ جَنّٰتٍ وَّعُيُوۡنٍۙ ﴿۵۷﴾
تو ہم نے ان کو باغوں اور چشموں سے نکال دیا ﴿۵۷﴾
وَكُنُوۡزٍ وَّمَقَامٍ كَرِيۡمٍۙ ﴿۵۸﴾
اور خزانوں اور نفیس مکانات سے ﴿۵۸﴾
كَذٰلِكَؕ وَاَوۡرَثۡنٰهَا بَنِىۡۤ اِسۡرآءِيۡلَؕ ﴿۵۹﴾
(ان کے ساتھ ہم نے) اس طرح (کیا) اور ان چیزوں کا وارث بنی اسرائیل کو کر دیا ﴿۵۹﴾
فَاَتۡبَعُوۡهُمۡ مُّشۡرِقِيۡنَ ﴿۶۰﴾
تو انہوں نے سورج نکلتے (یعنی صبح کو) ان کا تعاقب کیا ﴿۶۰﴾
فَلَمَّا تَرَآءَ الۡجَمۡعٰنِ قَالَ اَصۡحٰبُ مُوۡسٰٓى اِنَّا لَمُدۡرَكُوۡنَۚ ﴿۶۱﴾
جب دونوں جماعتیں آمنے سامنے ہوئیں تو موسیٰ کے ساتھی کہنے لگے کہ ہم تو پکڑ لئے گئے ﴿۶۱﴾
قَالَ كَلَّآ ۚ اِنَّ مَعِىَ رَبِّىۡ سَيَهۡدِيۡنِ ﴿۶۲﴾
موسیٰ نے کہا ہرگز نہیں میرا پروردگار میرے ساتھ ہے وہ مجھے رستہ بتائے گا ﴿۶۲﴾
فَاَوۡحَيۡنَاۤ اِلٰى مُوۡسٰٓى اَنِ اضۡرِبْ بِّعَصَاكَ الۡبَحۡرَؕ فَانْفَلَقَ فَكَانَ كُلُّ فِرۡقٍ كَالطَّوۡدِ الۡعَظِيۡمِۚ ﴿۶۳﴾
اس وقت ہم نے موسیٰ کی طرف وحی بھیجی کہ اپنی لاٹھی دریا پر مارو۔ تو دریا پھٹ گیا۔ اور ہر ایک ٹکڑا (یوں) ہوگیا (کہ) گویا بڑا پہاڑ (ہے) ﴿۶۳﴾
وَاَزۡلَـفۡنَا ثَمَّ الۡاٰخَرِيۡنَۚ ﴿۶۴﴾
اور دوسروں کو وہاں ہم نے قریب کردیا ﴿۶۴﴾
وَاَنۡجَيۡنَا مُوۡسٰى وَمَنۡ مَّعَهٗۤ اَجۡمَعِيۡنَۚ ﴿۶۵﴾
اور موسیٰ اور ان کے ساتھ والوں کو تو بچا لیا ﴿۶۵﴾
ثُمَّ اَغۡرَقۡنَا الۡاٰخَرِيۡنَؕ ﴿۶۶﴾
پھر دوسروں کو ڈبو دیا ﴿۶۶﴾
اِنَّ فِىۡ ذٰلِكَ لَاَيَةً ؕ وَّمَا كَانَ اَكۡثَرُهُمۡ مُّؤۡمِنِيۡنَ ﴿۶۷﴾
بےشک اس (قصے) میں نشانی ہے۔ لیکن یہ اکثر ایمان لانے والے نہیں ﴿۶۷﴾
وَاِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الۡعَزِيۡزُ الرَّحِيۡمُ ﴿۶۸﴾
اور تمہارا پروردگار تو غالب (اور) مہربان ہے ﴿۶۸﴾
وَاتۡلُ عَلَيۡهِمۡ نَبَاَ اِبۡرٰهِيۡمَۘ ﴿۶۹﴾
اور ان کو ابراہیم کا حال پڑھ کر سنا دو ﴿۶۹﴾
اِذۡ قَالَ لِاَبِيۡهِ وَقَوۡمِهٖ مَا تَعۡبُدُوۡنَ ﴿۷۰﴾
جب انہوں نے اپنے باپ اور اپنی قوم کے لوگوں سے کہا کہ تم کس چیز کو پوجتے ہو ﴿۷۰﴾
قَالُوۡا نَـعۡبُدُ اَصۡنَامًا فَنَظَلُّ لَهَا عٰكِفِيۡنَ ﴿۷۱﴾
وہ کہنے لگے کہ ہم بتوں کو پوجتے ہیں اور ان کی پوجا پر قائم ہیں ﴿۷۱﴾
قَالَ هَلۡ يَسۡمَعُوۡنَكُمۡ اِذۡ تَدۡعُوۡنَۙ ﴿۷۲﴾
ابراہیم نے کہا کہ جب تم ان کو پکارتے ہو تو کیا وہ تمہاری آواز کو سنتے ہیں؟ ﴿۷۲﴾
اَوۡ يَنۡفَعُوۡنَكُمۡ اَوۡ يَضُرُّوۡنَ ﴿۷۳﴾
یا تمہیں کچھ فائدے دے سکتے یا نقصان پہنچا سکتے ہیں؟ ﴿۷۳﴾
قَالُوۡا بَلۡ وَجَدۡنَاۤ اٰبَآءَنَا كَذٰلِكَ يَفۡعَلُوۡنَ ﴿۷۴﴾
انہوں نے کہا (نہیں) بلکہ ہم نے اپنے باپ دادا کو اسی طرح کرتے دیکھا ہے ﴿۷۴﴾
قَالَ اَفَرَءَيۡتُمۡ مَّا كُنۡتُمۡ تَعۡبُدُوۡنَۙ ﴿۷۵﴾
ابراہیم نے کہا کیا تم نے دیکھا کہ جن کو تم پوجتے رہے ہو ﴿۷۵﴾
اَنۡـتُمۡ وَاٰبَآؤُكُمُ الۡاَقۡدَمُوۡنَۖ ﴿۷۶﴾
تم بھی اور تمہارے اگلے باپ دادا بھی ﴿۷۶﴾
فَاِنَّهُمۡ عَدُوٌّ لِّىۡۤ اِلَّا رَبَّ الۡعٰلَمِيۡنَۙ ﴿۷۷﴾
وہ میرے دشمن ہیں۔ مگر خدائے رب العالمین (میرا دوست ہے) ﴿۷۷﴾
الَّذِىۡ خَلَقَنِىۡ فَهُوَ يَهۡدِيۡنِۙ ﴿۷۸﴾
جس نے مجھے پیدا کیا ہے اور وہی مجھے رستہ دکھاتا ہے ﴿۷۸﴾
وَ الَّذِىۡ هُوَ يُطۡعِمُنِىۡ وَيَسۡقِيۡنِۙ ﴿۷۹﴾
اور وہ جو مجھے کھلاتا اور پلاتا ہے ﴿۷۹﴾
وَاِذَا مَرِضۡتُ فَهُوَ يَشۡفِيۡنِۙ ﴿۸۰﴾
اور جب میں بیمار پڑتا ہوں تو مجھے شفا بخشتا ہے ﴿۸۰﴾
وَالَّذِىۡ يُمِيۡتُنِىۡ ثُمَّ يُحۡيِيۡنِۙ ﴿۸۱﴾
اور جو مجھے مارے گا اور پھر زندہ کرے گا ﴿۸۱﴾
وَالَّذِىۡۤ اَطۡمَعُ اَنۡ يَّغۡفِرَ لِىۡ خَطِٓیْئـَٔـتِىۡ يَوۡمَ الدِّيۡنِؕ ﴿۸۲﴾
اور وہ جس سے میں امید رکھتا ہوں کہ قیامت کے دن میرے گناہ بخشے گا ﴿۸۲﴾
رَبِّ هَبۡ لِىۡ حُكۡمًا وَّاَلۡحِقۡنِىۡ بِالصّٰلِحِيۡنَۙ ﴿۸۳﴾
اے پروردگار مجھے علم ودانش عطا فرما اور نیکوکاروں میں شامل کر ﴿۸۳﴾
وَاجۡعَلْ لِّىۡ لِسَانَ صِدۡقٍ فِىۡ الۡاٰخِرِيۡنَۙ ﴿۸۴﴾
اور پچھلے لوگوں میں میرا ذکر نیک (جاری) کر ﴿۸۴﴾
وَاجۡعَلۡنِىۡ مِنۡ وَّرَثَةِ جَنَّةِ النَّعِيۡمِۙ ﴿۸۵﴾
اور مجھے نعمت کی بہشت کے وارثوں میں کر ﴿۸۵﴾
وَاغۡفِرۡ لِاَبِىۡۤ اِنَّهٗ كَانَ مِنَ الضَّآلِّيۡنَۙ ﴿۸۶﴾
اور میرے باپ کو بخش دے کہ وہ گمراہوں میں سے ہے ﴿۸۶﴾
وَلَا تُخۡزِنِىۡ يَوۡمَ يُبۡعَثُوۡنَۙ ﴿۸۷﴾
اور جس دن لوگ اٹھا کھڑے کئے جائیں گے مجھے رسوا نہ کیجیو ﴿۸۷﴾
يَوۡمَ لَا يَنۡفَعُ مَالٌ وَّلَا بَنُوۡنَۙ ﴿۸۸﴾
جس دن نہ مال ہی کچھ فائدہ دے سکا گا اور نہ بیٹے ﴿۸۸﴾
اِلَّا مَنۡ اَتَى اللّٰهَ بِقَلۡبٍ سَلِيۡمٍؕ ﴿۸۹﴾
ہاں جو شخص خدا کے پاس پاک دل لے کر آیا (وہ بچ جائے گا) ﴿۸۹﴾
وَاُزۡلِفَتِ الۡجَـنَّةُ لِلۡمُتَّقِيۡنَۙ ﴿۹۰﴾
اور بہشت پرہیزگاروں کے قریب کردی جائے گی ﴿۹۰﴾
وَبُرِّزَتِ الۡجَحِيۡمُ لِلۡغٰوِيۡنَۙ ﴿۹۱﴾
اور دوزخ گمراہوں کے سامنے لائی جائے گی ﴿۹۱﴾
وَقِيۡلَ لَهُمۡ اَيۡنَمَا كُنۡتُمۡ تَعۡبُدُوۡنَۙ ﴿۹۲﴾
اور ان سے کہا جائے گا کہ جن کو تم پوجتے تھے وہ کہاں ہیں؟ ﴿۹۲﴾
مِنۡ دُوۡنِ اللّٰهِؕ هَلۡ يَنۡصُرُوۡنَكُمۡ اَوۡ يَنۡتَصِرُوۡنَؕ ﴿۹۳﴾
یعنی جن کو خدا کے سوا (پوجتے تھے) کیا وہ تمہاری مدد کرسکتے ہیں یا خود بدلہ لے سکتے ہیں ﴿۹۳﴾
فَكُبۡكِبُوۡا فِيۡهَا هُمۡ وَالۡغَاوٗنَۙ ﴿۹۴﴾
تو وہ اور گمراہ (یعنی بت اور بت پرست) اوندھے منہ دوزخ میں ڈال دیئے جائیں گے ﴿۹۴﴾
وَجُنُوۡدُ اِبۡلِيۡسَ اَجۡمَعُوۡنَؕ ﴿۹۵﴾
اور شیطان کے لشکر سب کے سب (داخل جہنم ہوں گے) ﴿۹۵﴾
قَالُوۡا وَهُمۡ فِيۡهَا يَخۡتَصِمُوۡنَۙ ﴿۹۶﴾
وہ آپس میں جھگڑیں گے اور کہیں گے ﴿۹۶﴾
تَاللّٰهِ اِنۡ كُنَّا لَفِىۡ ضَلٰلٍ مُّبِيۡنٍۙ ﴿۹۷﴾
کہ خدا کی قسم ہم تو صریح گمراہی میں تھے ﴿۹۷﴾
اِذۡ نُسَوِّيۡكُمۡ بِرَبِّ الۡعٰلَمِيۡنَ ﴿۹۸﴾
جب کہ تمہیں (خدائے) رب العالمین کے برابر ٹھہراتے تھے ﴿۹۸﴾
وَمَاۤ اَضَلَّنَاۤ اِلَّا الۡمُجۡرِمُوۡنَ ﴿۹۹﴾
اور ہم کو ان گنہگاروں ہی نے گمراہ کیا تھا ﴿۹۹﴾
فَمَا لَـنَا مِنۡ شَافِعِيۡنَۙ ﴿۱۰۰﴾
تو (آج) نہ کوئی ہمارا سفارش کرنے والا ہے ﴿۱۰۰﴾
وَلَا صَدِيۡقٍ حَمِيۡمٍ ﴿۱۰۱﴾
اور نہ گرم جوش دوست ﴿۱۰۱﴾
فَلَوۡ اَنَّ لَـنَا كَرَّةً فَنَكُوۡنَ مِنَ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ﴿۱۰۲﴾
کاش ہمیں (دنیا میں) پھر جانا ہو تم ہم مومنوں میں ہوجائیں ﴿۱۰۲﴾
اِنَّ فِىۡ ذٰلِكَ لَاَيَةً ؕ وَّمَا كَانَ اَكۡثَرُهُمۡ مُّؤۡمِنِيۡنَ ﴿۱۰۳﴾
بےشک اس میں نشانی ہے اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں ﴿۱۰۳﴾
وَاِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الۡعَزِيۡزُ الرَّحِيۡمُ ﴿۱۰۴﴾
اور تمہارا پروردگار تو غالب اور مہربان ہے ﴿۱۰۴﴾
كَذَّبَتۡ قَوۡمُ نُوۡحِ ۨالۡمُرۡسَلِيۡنَ ۖۚ ﴿۱۰۵﴾
قوم نوح نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا ﴿۱۰۵﴾
اِذۡ قَالَ لَهُمۡ اَخُوۡهُمۡ نُوۡحٌ اَلَا تَتَّقُوۡنَۚ ﴿۱۰۶﴾
جب ان سے ان کے بھائی نوح نے کہا کہ تم ڈرتے کیوں نہیں ﴿۱۰۶﴾
اِنِّىۡ لَـكُمۡ رَسُوۡلٌ اَمِيۡنٌۙ ﴿۱۰۷﴾
میں تو تمہارا امانت دار ہوں ﴿۱۰۷﴾
فَاتَّقُوۡا اللّٰهَ وَ اَطِيۡعُوۡنِۚ ﴿۱۰۸﴾
تو خدا سے ڈرو اور میرا کہا مانو ﴿۱۰۸﴾
وَمَاۤ اَسۡــَٔلُكُمۡ عَلَيۡهِ مِنۡ اَجۡرٍۚ اِنۡ اَجۡرِىَ اِلَّا عَلٰى رَبِّ الۡعٰلَمِيۡنَۚ ﴿۱۰۹﴾
اور اس کام کا تم سے کچھ صلہ نہیں مانگتا۔ میرا صلہ تو خدائے رب العالمین ہی پر ہے ﴿۱۰۹﴾
فَاتَّقُوۡا اللّٰهَ وَاَطِيۡعُوۡنِؕ ﴿۱۱۰﴾
تو خدا سے ڈرو اور میرے کہنے پر چلو ﴿۱۱۰﴾
قَالُوۡۤا اَنُؤۡمِنُ لَكَ وَاتَّبَعَكَ الۡاَرۡذَلُوۡنَؕ ﴿۱۱۱﴾
وہ بولے کہ کیا ہم تم کو مان لیں اور تمہارے پیرو تو رذیل لوگ ہوتے ہیں ﴿۱۱۱﴾
قَالَ وَمَا عِلۡمِىۡ بِمَا كَانُوۡا يَعۡمَلُوۡنَۚ ﴿۱۱۲﴾
نوح نے کہا کہ مجھے کیا معلوم کہ وہ کیا کرتے ہیں ﴿۱۱۲﴾
اِنۡ حِسَابُهُمۡ اِلَّا عَلٰى رَبِّىۡ لَوۡ تَشۡعُرُوۡنَۚ ﴿۱۱۳﴾
ان کا حساب (اعمال) میرے پروردگار کے ذمے ہے کاش تم سمجھو ﴿۱۱۳﴾
وَمَاۤ اَنَا بِطَارِدِ الۡمُؤۡمِنِيۡنَۚ ﴿۱۱۴﴾
اور میں مومنوں کو نکال دینے والا نہیں ہوں ﴿۱۱۴﴾
اِنۡ اَنَا اِلَّا نَذِيۡرٌ مُّبِيۡنٌؕ ﴿۱۱۵﴾
میں تو صرف کھول کھول کر نصیحت کرنے والا ہوں ﴿۱۱۵﴾
قَالُوۡا لَٮِٕنۡ لَّمۡ تَنۡتَهِ يٰـنُوۡحُ لَـتَكُوۡنَنَّ مِنَ الۡمَرۡجُوۡمِيۡنَؕ ﴿۱۱۶﴾
انہوں نے کہا کہ نوح اگر تم باز نہ آؤ گے تو سنگسار کردیئے جاؤ گے ﴿۱۱۶﴾
قَالَ رَبِّ اِنَّ قَوۡمِىۡ كَذَّبُوۡنِ ۖۚ ﴿۱۱۷﴾
نوح نے کہا کہ پروردگار میری قوم نے تو مجھے جھٹلا دیا ﴿۱۱۷﴾
فَافۡتَحۡ بَيۡنِىۡ وَبَيۡنَهُمۡ فَتۡحًا وَّنَجِّنِىۡ وَمَنۡ مَّعِىَ مِنَ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ﴿۱۱۸﴾
سو تو میرے اور ان کے درمیان ایک کھلا فیصلہ کردے اور مجھے اور جو میرے ساتھ ہیں ان کو بچا لے ﴿۱۱۸﴾
فَاَنۡجَيۡنٰهُ وَمَنۡ مَّعَهٗ فِىۡ الۡـفُلۡكِ الۡمَشۡحُوۡنِۚ ﴿۱۱۹﴾
پس ہم نے ان کو اور جو ان کے ساتھ کشتی میں سوار تھے، ان کو بچا لیا ﴿۱۱۹﴾
ثُمَّ اَغۡرَقۡنَا بَعۡدُ الۡبٰقِيۡنَؕ ﴿۱۲۰﴾
پھر اس کے بعد باقی لوگوں کو ڈبو دیا ﴿۱۲۰﴾
اِنَّ فِىۡ ذٰلِكَ لَاَيَةً ؕ وَّمَا كَانَ اَكۡثَرُهُمۡ مُّؤۡمِنِيۡنَ ﴿۱۲۱﴾
بےشک اس میں نشانی ہے اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے ﴿۱۲۱﴾
وَ اِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الۡعَزِيۡزُ الرَّحِيۡمُ ﴿۱۲۲﴾
اور تمہارا پروردگار تو غالب (اور) مہربان ہے ﴿۱۲۲﴾
كَذَّبَتۡ عَادُ الۡمُرۡسَلِيۡنَۖۚ ﴿۱۲۳﴾
عاد نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا ﴿۱۲۳﴾
اِذۡ قَالَ لَهُمۡ اَخُوۡهُمۡ هُوۡدٌ اَلَا تَتَّقُوۡنَۚ ﴿۱۲۴﴾
جب ان سے ان کے بھائی ہود نے کہا کیا تم ڈرتے نہیں ﴿۱۲۴﴾
اِنِّىۡ لَـكُمۡ رَسُوۡلٌ اَمِيۡنٌۙ ﴿۱۲۵﴾
میں تو تمہارا امانت دار پیغمبر ہوں ﴿۱۲۵﴾
فَاتَّقُوۡا اللّٰهَ وَاَطِيۡعُوۡنِۚ ﴿۱۲۶﴾
تو خدا سے ڈرو اور میرا کہا مانو ﴿۱۲۶﴾
وَمَاۤ اَسۡـَٔـلُكُمۡ عَلَيۡهِ مِنۡ اَجۡرٍ اِنۡ اَجۡرِىَ اِلَّا عَلٰى رَبِّ الۡعٰلَمِيۡنَؕ ﴿۱۲۷﴾
اور میں اس کا تم سے کچھ بدلہ نہیں مانگتا۔ میرا بدلہ (خدائے) رب العالمین کے ذمے ہے ﴿۱۲۷﴾
اَتَبۡنُوۡنَ بِكُلِّ رِيۡعٍ اٰيَةً تَعۡبَثُوۡنَۙ ﴿۱۲۸﴾
بھلا تم ہر اونچی جگہ پر نشان تعمیر کرتے ہو ﴿۱۲۸﴾
وَ تَتَّخِذُوۡنَ مَصَانِعَ لَعَلَّكُمۡ تَخۡلُدُوۡنَۚ ﴿۱۲۹﴾
اور محل بناتے ہو شاید تم ہمیشہ رہو گے ﴿۱۲۹﴾
وَاِذَا بَطَشۡتُمۡ بَطَشۡتُمۡ جَبَّارِيۡنَۚ ﴿۱۳۰﴾
اور جب (کسی کو) پکڑتے ہو تو ظالمانہ پکڑتے ہو ﴿۱۳۰﴾
فَاتَّقُوۡا اللّٰهَ وَاَطِيۡعُوۡنِۚ ﴿۱۳۱﴾
تو خدا سے ڈرو اور میری اطاعت کرو ﴿۱۳۱﴾
وَاتَّقُوۡا الَّذِىۡۤ اَمَدَّكُمۡ بِمَا تَعۡلَمُوۡنَۚ ﴿۱۳۲﴾
اور اس سے جس نے تم کو ان چیزوں سے مدد دی جن کو تم جانتے ہو۔ ڈرو ﴿۱۳۲﴾
اَمَدَّكُمۡ بِاَنۡعَامٍ وَّبَنِيۡنَ ۚۙ ﴿۱۳۳﴾
اس نے تمہیں چارپایوں اور بیٹوں سے مدد دی ﴿۱۳۳﴾
وَجَنّٰتٍ وَّعُيُوۡنٍۚ ﴿۱۳۴﴾
اور باغوں اور چشموں سے ﴿۱۳۴﴾
اِنِّىۡۤ اَخَافُ عَلَيۡكُمۡ عَذَابَ يَوۡمٍ عَظِيۡمٍؕ ﴿۱۳۵﴾
مجھ کو تمہارے بارے میں بڑے (سخت) دن کے عذاب کا خوف ہے ﴿۱۳۵﴾
قَالُوۡا سَوَآءٌ عَلَيۡنَاۤ اَوَعَظۡتَ اَمۡ لَمۡ تَكُنۡ مِّنَ الۡوٰعِظِيۡنَۙ ﴿۱۳۶﴾
وہ کہنے لگے کہ ہمیں خواہ نصیحت کرو یا نہ کرو ہمارے لئے یکساں ہے ﴿۱۳۶﴾
اِنۡ هٰذَاۤ اِلَّا خُلُقُ الۡاَوَّلِيۡنَۙ ﴿۱۳۷﴾
یہ تو اگلوں ہی کے طریق ہیں ﴿۱۳۷﴾
وَمَا نَحۡنُ بِمُعَذَّبِيۡنَۚ ﴿۱۳۸﴾
اور ہم پر کوئی عذاب نہیں آئے گا ﴿۱۳۸﴾
فَكَذَّبُوۡهُ فَاَهۡلَـكۡنٰهُمۡؕ اِنَّ فِىۡ ذٰلِكَ لَاَيَةً ؕ وَ مَا كَانَ اَكۡثَرُهُمۡ مُّؤۡمِنِيۡنَ ﴿۱۳۹﴾
تو انہوں نے ہود کو جھٹلایا تو ہم نے ان کو ہلاک کر ڈالا۔ بےشک اس میں نشانی ہے۔ اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے ﴿۱۳۹﴾
وَاِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الۡعَزِيۡزُ الرَّحِيۡمُ ﴿۱۴۰﴾
اور تمہارا پروردگار تو غالب اور مہربان ہے ﴿۱۴۰﴾
كَذَّبَتۡ ثَمُوۡدُ الۡمُرۡسَلِيۡنَ ۖۚ ﴿۱۴۱﴾
(اور) قوم ثمود نے بھی پیغمبروں کو جھٹلا دیا ﴿۱۴۱﴾
اِذۡ قَالَ لَهُمۡ اَخُوۡهُمۡ صٰلِحٌ اَلَا تَتَّقُوۡنَۚ ﴿۱۴۲﴾
جب ان سے ان کے بھائی صالح نے کہا کہ تم ڈرتے کیوں نہیں؟ ﴿۱۴۲﴾
اِنِّىۡ لَـكُمۡ رَسُوۡلٌ اَمِيۡنٌۙ ﴿۱۴۳﴾
میں تو تمہارا امانت دار ہوں ﴿۱۴۳﴾
فَاتَّقُوۡا اللّٰهَ وَاَطِيۡعُوۡنِۚ ﴿۱۴۴﴾
تو خدا سے ڈرو اور میرا کہا مانو ﴿۱۴۴﴾
وَمَاۤ اَسۡــَٔلُكُمۡ عَلَيۡهِ مِنۡ اَجۡرٍۚ اِنۡ اَجۡرِىَ اِلَّا عَلٰى رَبِّ الۡعٰلَمِيۡنَؕ ﴿۱۴۵﴾
اور میں اس کا تم سے بدلہ نہیں مانگتا۔ میرا بدلہ (خدا) رب العالمین کے ذمے ہے ﴿۱۴۵﴾
اَتُتۡرَكُوۡنَ فِىۡ مَا هٰهُنَاۤ اٰمِنِيۡنَۙ ﴿۱۴۶﴾
کیا وہ چیزیں (تمہیں یہاں میسر) ہیں ان میں تم بےخوف چھوڑ دیئے جاؤ گے ﴿۱۴۶﴾
فِىۡ جَنّٰتٍ وَّعُيُوۡنٍۙ ﴿۱۴۷﴾
(یعنی) باغ اور چشمے ﴿۱۴۷﴾
وَّزُرُوۡعٍ وَّنَخۡلٍ طَلۡعُهَا هَضِيۡمٌۚ ﴿۱۴۸﴾
اور کھیتیاں اور کھجوریں جن کے خوشے لطیف ونازک ہوتے ہیں ﴿۱۴۸﴾
وَتَـنۡحِتُوۡنَ مِنَ الۡجِبَالِ بُيُوۡتًا فٰرِهِيۡنَۚ ﴿۱۴۹﴾
اور تکلف سے پہاڑوں میں تراش خراش کر گھر بناتے ہو ﴿۱۴۹﴾
فَاتَّقُوۡا اللّٰهَ وَاَطِيۡعُوۡنِۚ ﴿۱۵۰﴾
تو خدا سے ڈرو اور میرے کہنے پر چلو ﴿۱۵۰﴾
وَلَا تُطِيۡعُوۡۤا اَمۡرَ الۡمُسۡرِفِيۡنَۙ ﴿۱۵۱﴾
اور حد سے تجاوز کرنے والوں کی بات نہ مانو ﴿۱۵۱﴾
الَّذِيۡنَ يُفۡسِدُوۡنَ فِىۡ الۡاَرۡضِ وَ لَا يُصۡلِحُوۡنَ ﴿۱۵۲﴾
جو ملک میں فساد کرتے ہیں اور اصلاح نہیں کرتے ﴿۱۵۲﴾
قَالُوۡۤا اِنَّمَاۤ اَنۡتَ مِنَ الۡمُسَحَّرِيۡنَۚ ﴿۱۵۳﴾
وہ کہنے لگے کہ تم تو جادو زدہ ہو ﴿۱۵۳﴾
مَاۤ اَنۡتَ اِلَّا بَشَرٌ مِّثۡلُنَا ۖۚ فَاۡتِ بِاٰيَةٍ اِنۡ كُنۡتَ مِنَ الصّٰدِقِيۡنَ ﴿۱۵۴﴾
تم اور کچھ نہیں ہماری طرح آدمی ہو۔ اگر سچے ہو تو کوئی نشانی پیش کرو ﴿۱۵۴﴾
قَالَ هٰذِهٖ نَاقَةٌ لَّهَا شِرۡبٌ وَّلَـكُمۡ شِرۡبُ يَوۡمٍ مَّعۡلُوۡمٍۚ ﴿۱۵۵﴾
صالح نے کہا (دیکھو) یہ اونٹنی ہے (ایک دن) اس کی پانی پینے کی باری ہے اور ایک معین روز تمہاری باری ﴿۱۵۵﴾
وَلَا تَمَسُّوۡهَا بِسُوۡٓءٍ فَيَاۡخُذَكُمۡ عَذَابُ يَوۡمٍ عَظِيۡمٍ ﴿۱۵۶﴾
اور اس کو کوئی تکلیف نہ دینا (نہیں تو) تم کو سخت عذاب آ پکڑے گا ﴿۱۵۶﴾
فَعَقَرُوۡهَا فَاَصۡبَحُوۡا نٰدِمِيۡنَۙ ﴿۱۵۷﴾
تو انہوں نے اس کی کونچیں کاٹ ڈالیں پھر نادم ہوئے ﴿۱۵۷﴾
فَاَخَذَهُمُ الۡعَذَابُؕ اِنَّ فِىۡ ذٰلِكَ لَاَيَةً ؕ وَّمَا كَانَ اَكۡثَرُهُمۡ مُّؤۡمِنِيۡنَ ﴿۱۵۸﴾
سو ان کو عذاب نے آن پکڑا۔ بےشک اس میں نشانی ہے۔ اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے ﴿۱۵۸﴾
وَاِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الۡعَزِيۡزُ الرَّحِيۡمُ ﴿۱۵۹﴾
اور تمہارا پروردگار تو غالب (اور) مہربان ہے ﴿۱۵۹﴾
كَذَّبَتۡ قَوۡمُ لُوۡطٍ ۨ الۡمُرۡسَلِيۡنَ ۖۚ ﴿۱۶۰﴾
(اور قوم) لوط نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا ﴿۱۶۰﴾
اِذۡ قَالَ لَهُمۡ اَخُوۡهُمۡ لُوۡطٌ اَلَا تَتَّقُوۡنَۚ ﴿۱۶۱﴾
جب ان سے ان کے بھائی لوط نے کہا کہ تم کیوں نہیں ڈرتے؟ ﴿۱۶۱﴾
اِنِّىۡ لَـكُمۡ رَسُوۡلٌ اَمِيۡنٌۙ ﴿۱۶۲﴾
میں تو تمہارا امانت دار پیغمبر ہوں ﴿۱۶۲﴾
فَاتَّقُوۡا اللّٰهَ وَاَطِيۡعُوۡنِۚ ﴿۱۶۳﴾
تو خدا سے ڈرو اور میرا کہا مانو ﴿۱۶۳﴾
وَمَاۤ اَسۡـَٔلُكُمۡ عَلَيۡهِ مِنۡ اَجۡرٍۚ اِنۡ اَجۡرِىَ اِلَّا عَلٰى رَبِّ الۡعٰلَمِيۡنَؕ ﴿۱۶۴﴾
اور میں تم سے اس (کام) کا بدلہ نہیں مانگتا۔ میرا بدلہ (خدائے) رب العالمین کے ذمے ہے ﴿۱۶۴﴾
اَتَاۡتُوۡنَ الذُّكۡرَانَ مِنَ الۡعٰلَمِيۡنَۙ ﴿۱۶۵﴾
کیا تم اہل عالم میں سے لڑکوں پر مائل ہوتے ہو ﴿۱۶۵﴾
وَ تَذَرُوۡنَ مَا خَلَقَ لَـكُمۡ رَبُّكُمۡ مِّنۡ اَزۡوَاجِكُمۡؕ بَلۡ اَنۡـتُمۡ قَوۡمٌ عٰدُوۡنَ ﴿۱۶۶﴾
اور تمہارے پروردگار نے جو تمہارے لئے تمہاری بیویاں پیدا کی ہیں ان کو چھوڑ دیتے ہو۔ حقیقت یہ ہے کہ تم حد سے نکل جانے والے ہو ﴿۱۶۶﴾
قَالُوۡا لَٮِٕنۡ لَّمۡ تَنۡتَهِ يٰلُوۡطُ لَـتَكُوۡنَنَّ مِنَ الۡمُخۡرَجِيۡنَ ﴿۱۶۷﴾
وہ کہنے لگے کہ لوط اگر تم باز نہ آؤ گے تو شہر بدر کردیئے جاؤ گے ﴿۱۶۷﴾
قَالَ اِنِّىۡ لِعَمَلِكُمۡ مِّنَ الۡقَالِيۡنَؕ ﴿۱۶۸﴾
لوط نے کہا کہ میں تمہارے کام کا سخت دشمن ہوں ﴿۱۶۸﴾
رَبِّ نَجِّنِىۡ وَاَهۡلِىۡ مِمَّا يَعۡمَلُوۡنَ ﴿۱۶۹﴾
اے میرے پروردگار مجھ کو اور میرے گھر والوں کو ان کے کاموں (کے وبال) سے نجات دے ﴿۱۶۹﴾
فَنَجَّيۡنٰهُ وَ اَهۡلَهٗۤ اَجۡمَعِيۡنَۙ ﴿۱۷۰﴾
سو ہم نے ان کو اور ان کے گھر والوں کو سب کو نجات دی ﴿۱۷۰﴾
اِلَّا عَجُوۡزًا فِىۡ الۡغٰبِرِيۡنَۚ ﴿۱۷۱﴾
مگر ایک بڑھیا کہ پیچھے رہ گئی ﴿۱۷۱﴾
ثُمَّ دَمَّرۡنَا الۡاٰخَرِيۡنَۚ ﴿۱۷۲﴾
پھر ہم نے اوروں کو ہلاک کردیا ﴿۱۷۲﴾
وَاَمۡطَرۡنَا عَلَيۡهِمۡ مَّطَرًاۚ فَسَآءَ مَطَرُ الۡمُنۡذَرِيۡنَ ﴿۱۷۳﴾
اور ان پر مینھہ برسایا۔ سو جو مینھہ ان (لوگوں) پر (برسا) جو ڈرائے گئے برا تھا ﴿۱۷۳﴾
اِنَّ فِىۡ ذٰلِكَ لَاَيَةً ؕ وَّمَا كَانَ اَكۡثَرُهُمۡ مُّؤۡمِنِيۡنَ ﴿۱۷۴﴾
بےشک اس میں نشانی ہے۔ اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے ﴿۱۷۴﴾
وَاِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الۡعَزِيۡزُ الرَّحِيۡمُ ﴿۱۷۵﴾
اور تمہارا پروردگار تو غالب (اور) مہربان ہے۔ ﴿۱۷۵﴾
كَذَّبَ اَصۡحٰبُ لْئَيۡكَةِ الۡمُرۡسَلِيۡنَ ۖۚ ﴿۱۷۶﴾
اور بن کے رہنے والوں نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا ﴿۱۷۶﴾
اِذۡ قَالَ لَهُمۡ شُعَيۡبٌ اَلَا تَتَّقُوۡنَۚ ﴿۱۷۷﴾
جب ان سے شعیب نے کہا کہ تم ڈرتے کیوں نہیں؟ ﴿۱۷۷﴾
اِنِّىۡ لَـكُمۡ رَسُوۡلٌ اَمِيۡنٌۙ ﴿۱۷۸﴾
میں تو تمہارا امانت دار پیغمبر ہوں ﴿۱۷۸﴾
فَاتَّقُوۡا اللّٰهَ وَاَطِيۡعُوۡنِۚ ﴿۱۷۹﴾
تو خدا سے ڈرو اور میرا کہا مانو ﴿۱۷۹﴾
وَمَاۤ اَسۡـَٔلُكُمۡ عَلَيۡهِ مِنۡ اَجۡرٍۚ اِنۡ اَجۡرِىَ اِلَّا عَلٰى رَبِّ الۡعٰلَمِيۡنَؕ ﴿۱۸۰﴾
اور میں اس کام کا تم سے کچھ بدلہ نہیں مانگتا میرا بدلہ تو خدائے رب العالمین کے ذمے ہے ﴿۱۸۰﴾
اَوۡفُوۡا الۡـكَيۡلَ وَلَا تَكُوۡنُوۡا مِنَ الۡمُخۡسِرِيۡنَۚ ﴿۱۸۱﴾
(دیکھو) پیمانہ پورا بھرا کرو اور نقصان نہ کیا کرو ﴿۱۸۱﴾
وَزِنُوۡا بِالۡقِسۡطَاسِ الۡمُسۡتَقِيۡمِۚ ﴿۱۸۲﴾
اور ترازو سیدھی رکھ کر تولا کرو ﴿۱۸۲﴾
وَلَا تَبۡخَسُوا النَّاسَ اَشۡيَآءَهُمۡ وَلَا تَعۡثَوۡا فِىۡ الۡاَرۡضِ مُفۡسِدِيۡنَۚ ﴿۱۸۳﴾
اور لوگوں کو ان کی چیزیں کم نہ دیا کرو اور ملک میں فساد نہ کرتے پھرو ﴿۱۸۳﴾
وَاتَّقُوۡا الَّذِىۡ خَلَقَكُمۡ وَالۡجِـبِلَّةَ الۡاَوَّلِيۡنَؕ ﴿۱۸۴﴾
اور اس سے ڈرو جس نے تم کو اور پہلی خلقت کو پیدا کیا ﴿۱۸۴﴾
قَالُوۡۤا اِنَّمَاۤ اَنۡتَ مِنَ الۡمُسَحَّرِيۡنَۙ ﴿۱۸۵﴾
وہ کہنے لگے کہ تم جادو زدہ ہو ﴿۱۸۵﴾
وَمَاۤ اَنۡتَ اِلَّا بَشَرٌ مِّثۡلُـنَا وَ اِنۡ نَّظُنُّكَ لَمِنَ الۡكٰذِبِيۡنَۚ ﴿۱۸۶﴾
اور تم اور کچھ نہیں ہم ہی جیسے آدمی ہو۔ اور ہمارا خیال ہے کہ تم جھوٹے ہو ﴿۱۸۶﴾
فَاَسۡقِطۡ عَلَيۡنَا كِسَفًا مِّنَ السَّمَآءِ اِنۡ كُنۡتَ مِنَ الصّٰدِقِيۡنَؕ ﴿۱۸۷﴾
اور اگر سچے ہو تو ہم پر آسمان سے ایک ٹکڑا لا کر گراؤ ﴿۱۸۷﴾
قَالَ رَبِّىۡۤ اَعۡلَمُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ ﴿۱۸۸﴾
شعیب نے کہا کہ جو کام تم کرتے ہو میرا پروردگار اس سے خوب واقف ہے ﴿۱۸۸﴾
فَكَذَّبُوۡهُ فَاَخَذَهُمۡ عَذَابُ يَوۡمِ الظُّلَّةِؕ اِنَّهٗ كَانَ عَذَابَ يَوۡمٍ عَظِيۡمٍ ﴿۱۸۹﴾
تو ان لوگوں نے ان کو جھٹلایا، پس سائبان کے عذاب نے ان کو آ پکڑا۔ بےشک وہ بڑے (سخت) دن کا عذاب تھا ﴿۱۸۹﴾
اِنَّ فِىۡ ذٰلِكَ لَاَيَةً ؕ وَّمَا كَانَ اَكۡثَرُهُمۡ مُّؤۡمِنِيۡنَ ﴿۱۹۰﴾
اس میں یقیناً نشانی ہے۔ اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے ﴿۱۹۰﴾
وَاِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الۡعَزِيۡزُ الرَّحِيۡمُ ﴿۱۹۱﴾
اور تمہارا پروردگار تو غالب (اور) مہربان ہے ﴿۱۹۱﴾
وَاِنَّهٗ لَـتَنۡزِيۡلُ رَبِّ الۡعٰلَمِيۡنَؕ ﴿۱۹۲﴾
اور یہ قرآن (خدائے) پروردگار عالم کا اُتارا ہوا ہے ﴿۱۹۲﴾
نَزَلَ بِهِ الرُّوۡحُ الۡاَمِيۡنُۙ ﴿۱۹۳﴾
اس کو امانت دار فرشتہ لے کر اُترا ہے ﴿۱۹۳﴾
عَلٰى قَلۡبِكَ لِتَكُوۡنَ مِنَ الۡمُنۡذِرِيۡنَۙ ﴿۱۹۴﴾
(یعنی اس نے) تمہارے دل پر (القا) کیا ہے تاکہ (لوگوں کو) نصیحت کرتے رہو ﴿۱۹۴﴾
بِلِسَانٍ عَرَبِىٍّ مُّبِيۡنٍؕ ﴿۱۹۵﴾
اور (القا بھی) فصیح عربی زبان میں (کیا ہے) ﴿۱۹۵﴾
وَاِنَّهٗ لَفِىۡ زُبُرِ الۡاَوَّلِيۡنَ ﴿۱۹۶﴾
اور اس کی خبر پہلے پیغمبروں کی کتابوں میں (لکھی ہوئی) ہے ﴿۱۹۶﴾
اَوَلَمۡ يَكُنۡ لَّهُمۡ اٰيَةً اَنۡ يَّعۡلَمَهٗ عُلَمٰٓؤُا بَنِىۡۤ اِسۡرآءِيۡلَؕ ﴿۱۹۷﴾
کیا ان کے لئے یہ سند نہیں ہے کہ علمائے بنی اسرائیل اس (بات) کو جانتے ہیں ﴿۱۹۷﴾
وَلَوۡ نَزَّلۡنٰهُ عَلٰى بَعۡضِ الۡاَعۡجَمِيۡنَۙ ﴿۱۹۸﴾
اور اگر ہم اس کو کسی غیر اہل زبان پر اُتارتے ﴿۱۹۸﴾
فَقَرَاَهٗ عَلَيۡهِمۡ مَّا كَانُوۡا بِهٖ مُؤۡمِنِيۡنَؕ ﴿۱۹۹﴾
اور وہ اسے ان (لوگوں کو) پڑھ کر سناتا تو یہ اسے (کبھی) نہ مانتے ﴿۱۹۹﴾
كَذٰلِكَ سَلَكۡنٰهُ فِىۡ قُلُوۡبِ الۡمُجۡرِمِيۡنَؕ ﴿۲۰۰﴾
اسی طرح ہم نے انکار کو گنہگاروں کے دلوں میں داخل کردیا ﴿۲۰۰﴾
لَا يُؤۡمِنُوۡنَ بِهٖ حَتّٰى يَرَوُا الۡعَذَابَ الۡاَلِيۡمَۙ ﴿۲۰۱﴾
وہ جب تک درد دینے والا عذاب نہ دیکھ لیں گے، اس کو نہیں مانیں گے ﴿۲۰۱﴾
فَيَاۡتِيَهُمۡ بَغۡتَةً وَّهُمۡ لَا يَشۡعُرُوۡنَۙ ﴿۲۰۲﴾
وہ ان پر ناگہاں آ واقع ہوگا اور انہیں خبر بھی نہ ہوگی ﴿۲۰۲﴾
فَيَـقُوۡلُوۡا هَلۡ نَحۡنُ مُنۡظَرُوۡنَؕ ﴿۲۰۳﴾
اس وقت کہیں گے کیا ہمیں ملہت ملے گی؟ ﴿۲۰۳﴾
اَفَبِعَذَابِنَا يَسۡتَعۡجِلُوۡنَ ﴿۲۰۴﴾
تو کیا یہ ہمارے عذاب کو جلدی طلب کر رہے ہیں ﴿۲۰۴﴾
اَفَرَءَيۡتَ اِنۡ مَّتَّعۡنٰهُمۡ سِنِيۡنَۙ ﴿۲۰۵﴾
بھلا دیکھو تو اگر ہم ان کو برسوں فائدے دیتے رہے ﴿۲۰۵﴾
ثُمَّ جَآءَهُمۡ مَّا كَانُوۡا يُوۡعَدُوۡنَۙ ﴿۲۰۶﴾
پھر ان پر وہ (عذاب) آ واقع ہو جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے ﴿۲۰۶﴾
مَاۤ اَغۡنٰى عَنۡهُمۡ مَّا كَانُوۡا يُمَتَّعُوۡنَؕ ﴿۲۰۷﴾
تو جو فائدے یہ اٹھاتے رہے ان کے کس کام آئیں گے ﴿۲۰۷﴾
وَمَاۤ اَهۡلَكۡنَا مِنۡ قَرۡيَةٍ اِلَّا لَهَا مُنۡذِرُوۡنَ ۛۖ ﴿۲۰۸﴾
اور ہم نے کوئی بستی ہلاک نہیں کی مگر اس کے لئے نصیحت کرنے والے (پہلے بھیج دیتے) تھے ﴿۲۰۸﴾
ذِكۡرٰىۛ وَمَا كُنَّا ظٰلِمِيۡنَ ﴿۲۰۹﴾
نصیحت کردیں اور ہم ظالم نہیں ہیں ﴿۲۰۹﴾
وَمَا تَنَزَّلَتۡ بِهِ الشَّيٰطِيۡنُ ﴿۲۱۰﴾
اور اس (قرآن) کو شیطان لے کر نازل نہیں ہوئے ﴿۲۱۰﴾
وَمَا يَنۡۢبَغِىۡ لَهُمۡ وَمَا يَسۡتَطِيۡعُوۡنَؕ ﴿۲۱۱﴾
یہ کام نہ تو ان کو سزاوار ہے اور نہ وہ اس کی طاقت رکھتے ہیں ﴿۲۱۱﴾
اِنَّهُمۡ عَنِ السَّمۡعِ لَمَعۡزُوۡلُوۡنَؕ ﴿۲۱۲﴾
وہ (آسمانی باتوں) کے سننے (کے مقامات) سے الگ کر دیئے گئے ہیں ﴿۲۱۲﴾
فَلَا تَدۡعُ مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَ فَتَكُوۡنَ مِنَ الۡمُعَذَّبِيۡنَۚ ﴿۲۱۳﴾
تو خدا کے سوا کسی اور معبود کو مت پکارنا، ورنہ تم کو عذاب دیا جائے گا ﴿۲۱۳﴾
وَاَنۡذِرۡ عَشِيۡرَتَكَ الۡاَقۡرَبِيۡنَۙ ﴿۲۱۴﴾
اور اپنے قریب کے رشتہ داروں کو ڈر سنا دو ﴿۲۱۴﴾
وَاخۡفِضۡ جَنَاحَكَ لِمَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الۡمُؤۡمِنِيۡنَۚ ﴿۲۱۵﴾
اور جو مومن تمہارے پیرو ہوگئے ہیں ان سے متواضع پیش آؤ ﴿۲۱۵﴾
فَاِنۡ عَصَوۡكَ فَقُلۡ اِنِّىۡ بَرِىۡٓءٌ مِّمَّا تَعۡمَلُوۡنَۚ ﴿۲۱۶﴾
پھر اگر لوگ تمہاری نافرمانی کریں تو کہہ دو کہ میں تمہارے اعمال سے بےتعلق ہوں ﴿۲۱۶﴾
وَتَوَكَّلۡ عَلَى الۡعَزِيۡزِ الرَّحِيۡمِۙ ﴿۲۱۷﴾
اور (خدائے) غالب اور مہربان پر بھروسا رکھو ﴿۲۱۷﴾
الَّذِىۡ يَرٰٮكَ حِيۡنَ تَقُوۡمُۙ ﴿۲۱۸﴾
جو تم کو جب تم (تہجد) کے وقت اُٹھتے ہو دیکھتا ہے ﴿۲۱۸﴾
وَتَقَلُّبَكَ فِىۡ السّٰجِدِيۡنَ ﴿۲۱۹﴾
اور نمازیوں میں تمہارے پھرنے کو بھی ﴿۲۱۹﴾
اِنَّهٗ هُوَ السَّمِيۡعُ الۡعَلِيۡمُ ﴿۲۲۰﴾
بےشک وہ سننے اور جاننے والا ہے ﴿۲۲۰﴾
هَلۡ اُنَبِّئُكُمۡ عَلٰى مَنۡ تَنَزَّلُ الشَّيٰـطِيۡنُؕ ﴿۲۲۱﴾
(اچھا) میں تمیں بتاؤں کہ شیطان کس پر اُترتے ہیں ﴿۲۲۱﴾
تَنَزَّلُ عَلٰى كُلِّ اَفَّاكٍ اَثِيۡمٍۙ ﴿۲۲۲﴾
ہر جھوٹے گنہگار پر اُترتے ہیں ﴿۲۲۲﴾
يُلۡقُوۡنَ السَّمۡعَ وَاَكۡثَرُهُمۡ كٰذِبُوۡنَؕ ﴿۲۲۳﴾
جو سنی ہوئی بات (اس کے کام میں) لا ڈالتے ہیں اور وہ اکثر جھوٹے ہیں ﴿۲۲۳﴾
وَالشُّعَرَآءُ يَتَّبِعُهُمُ الۡغَاوٗنَؕ ﴿۲۲۴﴾
اور شاعروں کی پیروی گمراہ لوگ کیا کرتے ہیں ﴿۲۲۴﴾
اَلَمۡ تَرَ اَنَّهُمۡ فِىۡ كُلِّ وَادٍ يَّهِيۡمُوۡنَۙ ﴿۲۲۵﴾
کیا تم نے نہیں دیکھا کہ وہ ہر وادی میں سر مارتے پھرتے ہیں ﴿۲۲۵﴾
وَاَنَّهُمۡ يَقُوۡلُوۡنَ مَا لَا يَفۡعَلُوۡنَۙ ﴿۲۲۶﴾
اور کہتے وہ ہیں جو کرتے نہیں ﴿۲۲۶﴾
اِلَّا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَذَكَرُوۡا اللّٰهَ كَثِيۡرًا وَّانْتَصَرُوۡا مِنۡۢ بَعۡدِ مَا ظُلِمُوۡاؕ وَسَيَـعۡلَمُ الَّذِيۡنَ ظَلَمُوۡۤا اَىَّ مُنۡقَلَبٍ يَّـنۡقَلِبُوۡنَ ﴿۲۲۷﴾
مگر جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کئے اور خدا کو بہت یاد کرتے رہے اور اپنے اوپر ظلم ہونے کے بعد انتقام لیا اور ظالم عنقریب جان لیں گے کہ کون سی جگہ لوٹ کر جاتے ہیں ﴿۲۲۷﴾
Read & Download Surah Ash-Shuara Online with Urdu Tafseer
You can listen to Surah Ash-Shuara Tafseer in the soulful voice of Dr. Israr Ahmed. You can also download Surah Ash-Shuara MP3 with Urdu Tafseer. This way, you can listen to Surah Ash-Shuara Urdu Tafseer whenever possible to understand its meaning in your language. Likewise, Surah Ash-Shuara Urdu Tafseer is available on this page so you can read it. This Tafseer of Surah Ash-Shuara is done by Dr. Israr Ahmed.
When traveling and can't carry Holy Quran, you can recite Surah Ash-Shuara Urdu Tafseer by visiting this page of Darsaal. We suggest you bookmark this page to easily access it next time whenever you want to recite the Urdu Tafseer of Surah Ash-Shuara.
You can share Surah Ash-Shuara Urdu Tafseer Audio directly on social media by clicking on your desired social media icon. Read, listen, or share Surah Ash-Shuara with Urdu Tafseer and collect the countless blessings of Allah Almighty.
Is Surah Ash-Shuara Urdu Tafseer available?
Surah Ash-Shuara Urdu Tafseer is available at darsaal.com.
Where can we read and listen to the Tafseer of Surah Ash-Shuara in Urdu?
You can read and listen to the Urdu Tafseer of Surah Ash-Shuara in Urdu at Darsaal.
Who has done Surah Ash-Shuara Tafseer in Urdu?
Surah Ash-Shuara Tafseer in Urdu is done by Dr. Israr Ahmed.